اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)ٹورنٹو پولیس سروس ایک بار پھر عوام اور ماہرین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے، اور تازہ رپورٹ نے ادارے کے اندر اور باہر اعتماد کے بحران کی نشاندہی کی ہے۔
ٹورنٹو پولیس سروس بورڈ کی جانب سے جاری کی گئی اس رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں، سویلین عملے اور عوام کے درمیان باہمی اعتماد کمزور ہو چکا ہے، جس سے مستقبل میں پولیسنگ کے نظام کو ازسرِنو تشکیل دینے کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔
یہ لازمی رپورٹ عوامی مشاورت پر مبنی ہے، جو 2023 سے 2025 کے درمیان کی گئی۔ اس میں ایک ہزار سے زائد پولیس افسران، سول عملے کے ارکان اور کمیونٹی کے نمائندوں نے شرکت کی اور پولیس سروس کے اندرونی و بیرونی مسائل پر تفصیلی جائزہ پیش کیا۔
ٹورنٹو پولیس سروس بورڈ کی چیئر اور سٹی کونسلر شیلی کیرول نے کہاپہلے پولیس سربراہوں اور محکموں کے پاس صرف اپنے ورک پلان اور اسٹریٹجک پلان ہوتے تھے، لیکن اب نئے کمیونٹی سیفٹی پولیسنگ ایکٹ کے تحت بورڈ کے لیے باقاعدہ منصوبہ بنانا ضروری ہو گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ "عوام اب بھی پولیسنگ میں موجود تعصبات پر تشویش رکھتے ہیں، اور اس کا مطلب ہے کہ ہمیں اب بھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں سیاہ فام، مقامی (Indigenous) اور ایل جی بی ٹی کیو (Queer) کمیونٹیز کے ساتھ پولیس کے تعلقات پر شدید تحفظات کا ذکر کیا گیا ہے۔
عوام کی بڑی تعداد نے پولیس سے علیحدگی، بداعتمادی اور رابطے کے فقدان کا اظہار کیا، جب کہ پولیس کے اپنے اہلکاروں نے ادارے کے اندر غیر واضح قیادت، زہریلا دفتری ماحول، اور غیر منصفانہ انسانی وسائل کی پالیسیوں کو اپنی بددلی کی اہم وجوہات قرار دیا۔
ٹورنٹو پولیس ایسوسی ایشن کے صدر کلیٹن کیمبل نے کہایہ نتائج ہمارے لیے حیران کن نہیں، بلکہ وہی مسائل ہیں جو برسوں سے بڑھتے جا رہے ہیں۔ اب اہم بات یہ ہے کہ یہ رپورٹ ہمارے لیے ایک عملی رہنمائی کا ذریعہ بنے گی تاکہ مستقبل کے اسٹریٹجک پلان میں ان نکات کو شامل کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ "اس بار چیف اور کمانڈ پر ان معاملات پر عملدرآمد کی حقیقی جوابدہی ہوگی۔
ٹورنٹو پولیس چیف میرون ڈیمکیو نے سٹی نیوز کو اپنے بیان میں کہاٹورنٹو میں پولیسنگ ایک پیچیدہ کام ہے۔ اسی لیے ہماری کمیونٹی، ارکان اور شراکت داروں سے سننا بہت ضروری ہے تاکہ ہم ان کے تجربات اور مختلف نظریات کو سامنے رکھتے ہوئے مؤثر اور قابلِ عمل حل تیار کر سکیں۔
شیلی کیرول نے مزید کہا کہ اسٹریٹجک پلان میں نہ صرف وعدے شامل ہوں گے بلکہ ان کے نتائج کی باقاعدہ پیمائش اور جانچ بھی کی جائے گی۔
انہوں نے کہایہی وہ چیز ہے جو اب تک کمی رہی ہے۔ اہلکاروں نے صاف کہا کہ صرف وعدے کافی نہیں، بلکہ یہ بتانا ہوگا کہ انہیں پورا کیسے کیا جائے گا اور نتائج سامنے کیسے آئیں گے۔