اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کے صوبہ کیوبک میں واقع سینٹ برنارڈ ڈی لکول سرحدی چوکی پر پناہ گزینوں کی تعداد میں حالیہ ہفتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
کینیڈا بارڈر سروسز ایجنسی (سی بی ایس اے) کے مطابق، جولائی کے پہلے ہفتے میں پناہ گزینوں کی تعداد مئی کے پورے مہینے سے زیادہ رہی۔ اس اضافے کے پیش نظر، حکام نے 2022 کے پناہ گزین بحران کے دوران استعمال ہونے والے ٹریلرز دوبارہ نصب کیے ہیں تاکہ ضرورت پڑنے پر پناہ گزینوں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
سی بی ایس اے کے مطابق، سینٹ-برنارڈ-ڈی-لکول پر 19 جون کو آٹھ ویٹنگ ٹریلرز اور چار سینیٹری ٹریلرز نصب کیے گئے تھے۔
تاہم، سی بی ایس اے کا کہنا ہے کہ موجودہ پناہ گزینوں کی آمد ہماری پروسیسنگ صلاحیت سے بہت کم ہے اور ٹریلرز اس وقت استعمال نہیں ہو رہے ہیں۔” سی بی ایس اے کے مطابق، جولائی کے آغاز سے اب تک 3,089 پناہ گزینوں نے درخواستیں دی ہیں، جب کہ جولائی 2024 میں یہ تعداد 613 تھی۔ اس کے علاوہ، 2025 کے آغاز سے اب تک 10,724 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جو کہ 2024 کے اسی عرصے کے 5,077 سے زیادہ ہیں۔
سب سے زیادہ درخواستیں ہیٹی، وینزویلا اور امریکہ سے آئی ہیں۔ سی بی ایس اے نے کہا ہے کہ "پناہ گزینوں کی آمد کی صورت میں سرحدی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے منصوبے موجود ہیں، جن میں عملے کی تعیناتی، انفراسٹرکچر کی اپ گریڈنگ اور اضافی آئی ٹی سامان کی فراہمی شامل ہے۔” سی بی ایس اے نے مزید کہا کہ سینٹ-برنارڈ-ڈی-لکول پر اضافی جگہ کرائے پر حاصل کی گئی ہے تاکہ پناہ گزینوں کی پروسیسنگ کی جا سکے۔ تاہم، سی بی ایس اے کے مطابق، پورے کینیڈا میں پناہ گزینوں کی درخواستوں کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 46 فیصد کمی آئی ہے۔
کیوبک میں 2025 کے آغاز سے اب تک 14,874 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، جب کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ تعداد 22,337 تھی۔ سیف تھرڈ کنٹری ایگریمنٹ کے تحت، اگر پناہ گزین امریکہ سے آتے ہیں تو وہ کینیڈا میں پناہ کی درخواست نہیں دے سکتے، جب تک کہ وہ کسی استثنا کے تحت نہ آئیں۔ 2025 کے 1 جنوری سے 28 جولائی تک 2,537 پناہ گزینوں کو امریکہ واپس بھیجا گیا ہے کیونکہ وہ اس معاہدے کے تحت اہل نہیں تھے۔ یہ صورتحال اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ سرحدی پناہ گزینی کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے اور حکام کو اس پر قابو پانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔