اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا میں مقامی اقوام کی ثقافتی ورثے کی بازیابی کی ایک تاریخی کوشش کامیاب ہو گئی، جب دو مقدس "پسلیوں کے پتھر” — جو ایک صدی سے زائد عرصے تک ایک عجائب گھر میں محفوظ تھے ۔
سکسکا قوم کو واپس کر دیے گئے۔ ان پتھروں کی واپسی نہ صرف بلیک فٹ (Blackfoot) قوم کی روحانی اور ثقافتی شناخت کے لیے اہم ہے، بلکہ یہ قدم ملک میں مقامی اقوام کے ساتھ مصالحت کے سفر میں بھی ایک علامتی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔واپس کیے گئے "پسلیوں کے پتھر” (Ribstones) صدیوں پرانے مقدس ثقافتی نمونے ہیں، جو بلیک فٹ سکسیکا (Siksika) فرسٹ نیشن کے آباؤ اجداد سے منسوب ہیں۔ یہ پتھر نہایت باریکی سے تراشے گئے ہیں اور ان پر جانوروں، خاص طور پر بائسن (bison) کی علامتی پسلیوں کی نقش کاری کی گئی ہے، جو بلیک فٹ ثقافت میں روحانیت، رزق، اور قدرت سے جڑے گہرے معانی رکھتے ہیں۔سکسیکا کراسنگ ہسٹوریکل پارک — جو کہ بلیک فٹ قوم کا ایک ثقافتی میوزیم ہے — نے اس واپسی کا رسمی جشن منایا، جس میں قوم کے بزرگ، نوجوان، اور قیادت نے شرکت کی۔
پارک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر، شینن بیئر چیف (Shannon Bear Chief) نے اس موقع پر کہا کہ > "یہ صرف اشیاء کی واپسی نہیں، بلکہ ہماری تاریخ، روحانیت، اور خودمختاری کی بحالی ہے۔ پسلیوں کے یہ پتھر ہماری قوم کی نسلوں سے جڑے ہیں۔ ہمارے بزرگ انہیں دعا اور مراقبہ کے لیے استعمال کرتے تھے۔”انہوں نے مزید کہا کہ ان اشیاء کو گھر واپس لانا سکسیکا قوم کے لیے روحانی فتح سے کم نہیں۔یہ مقدس پتھر 1800 کی دہائی کے آخر اور 1900 کی دہائی کے اوائل میں بلیک فٹ کے علاقے سے نامعلوم حالات میں ہٹا لیے گئے تھے۔ اس وقت نوآبادیاتی پالیسیوں کے تحت بہت سی مقدس اور ثقافتی اشیاء کو عجائب گھروں، یونیورسٹیوں اور ذاتی ذخائر میں منتقل کیا گیا تھا، اکثر مقامی اقوام کی اجازت یا معلومات کے بغیر۔یہ دونوں پتھر بعدازاں اوٹاوا کے کینیڈین میوزیم آف ہسٹری میں رکھے گئے، جہاں وہ "ثقافتی نمونے” کے طور پر نمائش میں شامل تھے۔
2025 کے اوائل میں بلیک فٹ قوم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے اوٹاوا کا دورہ کیا تاکہ میوزیم میں موجود اشیاء کا معائنہ کیا جا سکے۔ میوزیم انتظامیہ اور مقامی قیادت کے درمیان کئی ماہ تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد، ان اشیاء کی سکسیکا قوم سے نسبت کی باضابطہ تصدیق کی گئی۔پھر ایک رسمی معاہدے کے تحت، میوزیم نے ان اشیاء کو باضابطہ طور پر واپس کر دیا۔ واپسی کے وقت ایک روحانی تقریب بھی منعقد کی گئی، جس میں مقامی روایات کے مطابق دعائیں اور ثقافتی گیت پیش کیے گئے۔
یہ اقدام کینیڈا میں مقامی اقوام کے حقوق اور ثقافتی خودمختاری کو تسلیم کرنے کی ایک بڑی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ سکسیکا قوم سمیت کئی دیگر فرسٹ نیشن اقوام برسوں سے اپنی مقدس اشیاء اور اجداد کی باقیات کی واپسی کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔کینیڈین میوزیم آف ہسٹری کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ > "ہم مصالحت کے عمل میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ مقدس اشیاء کی واپسی ہمارے ادارے کی اخلاقی ذمہ داری ہے، اور ہم سکسیکا قوم کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اس عمل میں ہمارا ساتھ دیا۔”سکسیکا کراسنگ ہسٹوریکل پارک اب ان پتھروں کو ایک مقدس مقام پر محفوظ کرے گا، جہاں ان کا احترام اور تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ مقامی نوجوانوں کو ان کی تاریخ، روحانی اہمیت، اور قوم کی ثقافتی جڑوں سے جوڑنے کے لیے خصوصی تعلیمی پروگرام بھی شروع کیے جائیں گے۔