اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو خواتین روزانہ شکر والا سوڈا ڈرنک پیتی ہیں ان میں جگر کے کینسر کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
امریکہ کے شہر بوسٹن میں ہارورڈ میڈیکل سکول کے محققین کی ایک ٹیم نے 50 سال سے زائد عمر کی تقریباً ایک لاکھ خواتین کا 20 سال تک معائنہ کیا۔
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جو خواتین روزانہ ایک یا ایک سے زیادہ شکر والا سوڈا پیتی ہیں ان میں جگر کے کینسر کا امکان ان لوگوں کے مقابلے میں 85 گنا زیادہ ہوتا ہے جو ہفتے میں ایک بار پیتے ہیں۔تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جو لوگ روزانہ سوڈا پیتے ہیں ان کی موت کا امکان ان لوگوں کے مقابلے میں 68 فیصد زیادہ ہوتا ہے جو ماہانہ تین یا اس سے زیادہ مشروبات پیتے ہیں۔
تاہم، محققین نے نوٹ کیا کہ اس سب کے باوجود، مجموعی طور پر اموات کے خطرات بہت کم تھے۔ تحقیق میں تقریباً 150 اموات ہوئیں۔
دوسری طرف، تحقیق میں جگر کے کینسر اور مصنوعی طور پر میٹھے مشروبات پینے والوں کے درمیان کوئی تعلق نہیں دیکھا گیا۔ تاہم، حالیہ دنوں میں مقبول سویٹینر ‘ایسپارٹیم کے ٹیومر کی تشکیل کے ممکنہ تعلق کے بارے میں خدشات سامنے آئے ہیں۔تحقیق پر تبصرہ کرتے ہوئے یونیورسٹی آف برسٹل سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر پولین ایمیٹ نے کہا کہ اگرچہ تحقیق مشاہداتی تھی لیکن وجہ اور اثر کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ شواہد کا ایک بڑا حصہ یہ بتاتا ہے کہ ہمیں روزانہ کی بنیاد پر میٹھے مشروبات تک پہنچنے سے پہلے دو بار سوچنا چاہیے۔شوگر والے مشروبات میں عام طور پر کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں، جس سے موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو خود کینسر اور جگر کی بیماری کا سبب ہے۔