اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بحیرۂ کیریبین میں تباہی مچانے والا سمندری طوفان "میلسا (Melissa)” اب بہاماس کی طرف بڑھ رہا ہے، جب کہ اس نے جمیکا اور کیوبا میں ہولناک تباہی مچائی ہے۔ اب تک مختلف حادثات میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، طوفان کی **کیٹیگری 3** شدت کی ہوائیں 200 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے چل رہی ہیں۔ ہیٹی میں سب سے زیادہ 25 افراد ہلاک ہوئے، جمیکا میں چار اور ڈومینیکا میں ایک شخص کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
جمیکا کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں اور تیز ہواؤں کے باعث نظامِ زندگی مفلوج ہو گیا۔ سینٹ الزبتھ (St. Elizabeth) کے علاقے میں شدید سیلاب آیا، جس سے پانچ لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہو گئے۔ہزاروں مکانات کو نقصان پہنچا، کئی علاقوں میں زمین کھسکنے (landslides) کے واقعات رپورٹ ہوئے، اور سڑکوں اور پلوں کو شدید نقصان پہنچا۔وزیرِاعظم اینڈریو ہولنس نے پورے ملک کو آفت زدہ علاقہ قرار دے دیا ہے اور عالمی برادری سے فوری امداد کی اپیل کی ہے۔
کیوبا میں طوفان کے خطرے کے پیش نظر 7 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔حکومت نے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل کر دی ہے تاکہ مزید نقصانات سے بچا جا سکے، جب کہ کئی اہم شاہراہیں پانی میں ڈوب جانے کے باعث بند ہیں۔
بہاماس میں ہنگامی حالت
"میلسا” اب **جنوبی بہاماس** کی طرف بڑھ رہا ہے، جہاں حکومت نے ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے انخلا کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔امریکہ نے بھی صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے، جو سمندری طوفان سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں مدد فراہم کرے گی۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے ماہرین کے مطابق، "میلسا” کو حالیہ صدی کا سب سے طاقتور سمندری طوفان قرار دیا جا رہا ہے، اور اگر اس کی شدت برقرار رہی تو یہ بہاماس اور جنوبی فلوریڈا میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا سکتا ہے۔