سپریم کورٹ نے میر بادشاہ قیصرانی کیس میں تاحیات نااہلی کی مدت کے حوالے سے تحریری حکم جاری کیا ہے, جس میں کہا گیا ہے کہ نااہلی کی مدت کے سوال پر مشتمل تمام مقدمات کا فیصلہ جنوری 2024 کے آغاز میں ایک ساتھ کیا جانا چاہیے.
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ انتخابات میں تاخیر کے لیے کیس کا التوا استعمال نہیں کیا جائے گا.
سپریم کورٹ کے حکم میں یہ بھی کہا گیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے نشاندہی کی کہ آئینی سوال پر مشتمل کیس کے لیے کم از کم 5 رکنی بنچ ضروری ہے,
یاد رہے کہ آخری سماعت کے موقع پر پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فیض عیسیٰ نے ریمارکس دیے تھے کہ یا تو پارلیمنٹ کے فیصلے پر عمل کیا جائے گا یا عدالت کے حکم پر دونوں میں سے کسی ایک پر عمل کرنا ہوگا.