اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)نگران حکومت نے اپنے مینڈیٹ کے خلاف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو مزید غیر ملکی قرضوں کے حصول کے لیے ضروری ہیں۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کی تشکیل نو کر دی ہے جو ترقیاتی سکیموں کی منظوری کا اختیار رکھتی ہے۔
ذرائع کے مطابق پلاننگ کمیشن ایشیائی ترقیاتی بینک کے 300 ملین ڈالر کے قرضوں کے سلسلے میں ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس آئندہ ہفتے دوبارہ طلب کر سکتا ہے، اس سے قبل عالمی بینک بھی ایف بی آر میں اصلاحات 400 ملین ڈالر کا قرضہ لیا گیا لیکن کچھ نہیں بدلا، نگرا ن حکومت کی جانب سے ایکنک کی تنظیم نو اور سی ڈی ڈبلیو پی اجلاس نگران حکومت کے مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہے، نگراں حکومت کو صرف جاری منصوبوں پر فیصلے کرنے کا مینڈیٹ حاصل ہے۔ .
ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی قرضوں کے حصول کے لیے کچھ غیر ملکی فنڈڈ پراجیکٹس کے لیے ورکنگ پیپرز اور کانسیپٹ پیپرز کی منظوری درکار ہوتی ہے، اسی لیے یہ اقدامات کیے جا رہے ہیں، جس میں ایشیائی بینک کے تعاون سے 300 ملین ڈالر کا قرضہ بھی شامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگرا ن وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے رواں ہفتے ایک ورچوئل میٹنگ میں ایشین بینک کے ڈائریکٹر جنرل سے 300 ملین ڈالر کا قرضہ جاری کرنے کی درخواست کی تاہم کچھ زیر التواء منظوری کے باعث انہوں نے انکار کر دیا۔