اردو ورلڈ کینیدا ( ویب نیوز ) تائیوان کے معاملے پر کشیدگی اور تناؤ کے بعد امریکا اور چین کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوگئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی جان کیری چین پہنچ گئے جہاں وہ اپنے ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے اور موسمیاتی تبدیلی پر تبادلہ خیال کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں
عالمی خوشحالی کا راستہ تلاش کرنا امریکہ اور چین کی ذمہ داری ہے،امریکی وزیر خزانہ
مذاکرات گزشتہ سال اس وقت تعطل کا شکار ہو گئے تھے جب امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی نے چین کی ناراضگی کو نظر انداز کرتے ہوئے تائیوان کا دورہ کیا تھا۔تاہم جان کیری، جو اس وقت امریکی صدر کے موسمیاتی مشیر اور سابق وزیر خارجہ ہیں نے چین کو تناؤ اور بے پناہ مسائل کے باوجود موسمیاتی تبدیلی پر مذاکرات پر آمادہ کیا ہے۔ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کے مطابق امریکہ اور چین کے موسمیاتی مذاکرات کا دوبارہ آغاز عالمی سطح پر ریکارڈ کے گرم ترین ہفتے کے دوران ہوگا۔
مزید پڑھیں
جو بائیڈن کی جانب سے شی جن پنگ کو ڈکٹیٹر کہنے کے بعد امریکہ اور چین میں تلخی
امریکی محکمہ خارجہ نے نومبر میں اقوام متحدہ کے موسمیاتی مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جان کیری کا مقصد سی او پی 28 کو فروغ دینا اور اس معاملے پر چین کے ساتھ بات چیت کرنا ہے۔واضح رہے کہ تقریباً 200 ممالک COP28 کے لیے متحدہ عرب امارات میں جمع ہوں گے تاکہ گلوبل وارمنگ اور اس کے اثرات کو کم کرنے کے طریقے تلاش کیے جاسکیں۔موسمیاتی تبدیلیوں کو چلانے والے گرین ہاؤس گیسوں کے ایک سرکردہ پروڈیوسر کے طور پر، چین نے 2030 تک کاربن کے اخراج کی بلند ترین سطح اور 2060 تک مکمل کاربن غیر جانبداری حاصل کرنے کا عہد کیا ہے۔