اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ پروگرام کی بحالی کے وفاقی حکومت کی جانب سے فیصلے میں تاخیر کے باعث پاکستان کو رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران صرف 5 ارب 60 کروڑ ڈالر بیرونی قرضے ملے ہیں۔ یہ بات وزارت اقتصادی امور کے جمع کردہ اعداد و شمار میں بتائی گئی ہے جس کے مطابق پاکستان کو جولائی سے دسمبر کے دوران صرف 5 ارب 600 ملین ڈالر کا قرضہ ملا اور یہ مالیت پاکستان کے کل سالانہ بجٹ کا صرف ایک چوتھائی ہے۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ پروگرام کی بحالی میں تاخری کی وجہ سے بیرونی قرضوں کی ادائیگی میں مشکلات اور زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے ختم ہونے کی وجہ سے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر کے دوران پاکستان کو صرف 532 ملین ڈالر کا قرضہ مل سکا جو بڑی ادائیگیوں کے لیے ناکافی تھا۔
یہ بھی پڑھیں
آئی ایم ایف مشن 31 جنوری کو پاکستان آئے گا،مذاکرات کا شیڈول طے
دسمبر میں حاصل کردہ قرض کی رقم میں سب سے بڑا حصہ ایشیائی ترقیاتی بینک کا تھا جس نے 231 ملین ڈالر کا قرض فراہم کیا۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان نے چینی مالیاتی اداروں کو 828 ملین ڈالر واپس کیے ہیں جس کے نتیجے میں زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 3 ارب 10 کروڑ ڈالر رہ جائیں گے۔ انٹرنیشنل فنانشل فنڈز کا اندازہ ہے کہ نئے مالی سال کے دوران پاکستان کو مجموعی طور پر 40 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی ضرورت ہوگی تاہم حکومت نے اس حوالے سے 22 ارب 80 کروڑ ڈالر کے قرض کا تخمینہ لگایا ہے۔
مزید پڑھیں