اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کی مخالفت کرتے ہوئے ہم کہتے تھے کہ اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے لیکن وہ اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنے کی کوشش میں کامیاب نہیں ہوئے۔
قومی اسمبلی میں اپنے الوداعی خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ میں نے نواز شریف اور آصف علی زرداری سے کہا کہ وہ ایسے فیصلے کریں جس سے میری اور مریم نواز کی سیاست آسان ہو جائے لیکن لگتا ہے کہ اگلے 30 سال بھی پچھلے کی طرح ہی چلیں گے
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ہر بچہ اپنے بڑوں کی ترجیحات پر پورا اترنا چاہتا ہے، اپنے بڑوں کی وراثت کو آگے بڑھانا چاہتا ہے، کوئی ایسا کام نہ کرنے کی کوشش کریں جس سے غیر جمہوری قوتوں کو فائدہ ہو۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عدم اعتماد نے تاریخ رقم کی اور وزیراعظم کو گھر بھیج دیا، تاریخ فیصلہ کرے گی کہ ہم جمہوریت کو مضبوط کرنے میں کامیاب ہوئے یا نہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں ایسی اپوزیشن ملی جس نے جناح ہاؤس اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے، ایسی کارروائیوں کے بعد ہمیں ریاست کی رٹ بحال کرنے کے لیے اقدامات کرنے پڑے، بدقسمتی سے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میثاق جمہوریت وقت کی ضرورت ہے جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل جانا شرمناک فعل ہے۔