غزہ شہر کے خان یونس میں الاقصیٰ یونیورسٹی، النصر، الامل اور الخیر ہسپتالوں کے قریب شدید لڑائی جاری رہی، جہاں اسرائیلی فوج کی طرف سے شدید گولہ باری اور فائرنگ کی گئی, نصیرات کیمپ پر حملے میں 11 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے جبکہ النصر ہسپتال میں بجلی منقطع کر دی گئی
اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک شہداء کی تعداد بڑھ کر 26 ہزار سے زائد ہو گئی ہے جبکہ 64 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی اور ہزاروں لاپتہ ہیں, جن کے ملبے تلے دب جانے کا خدشہ ہے.
کل بین الاقوامی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی روکنے کا حکم دیا تھا
بین الاقوامی عدالت انصاف کے 17 رکنی پینل میں سے 16 جج موجود تھے اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے صدر نے عبوری فیصلہ سنایا.
بین الاقوامی عدالت انصاف نے جنوبی افریقہ کے مطالبات کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج پر بمباری سے 25 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں
اس سلسلے میں فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ فیصلہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ کوئی بھی ریاست قانون سے بالاتر نہیں ہے.
حماس کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا پاکستان، قطر، سعودی عرب اور فلسطین سمیت دنیا بھر کے ممالک نے خیر مقدم کیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے اسرائیل مزید الگ تھلگ ہو جائے گا.
دوسری جانب غزہ کے حوالے سے امریکہ اور یورپی یونین کا منفی کردار بھی سامنے آیا، اسرائیل اب عالمی برادری میں واضح طور پر سامنے آ چکا ہے.
53