مشکلات کے باوجود پاکستان آئی ایم ایف کی تیسری قسط کے لیے پرامید

اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)پاکستان ایک ارب ڈالر سے زائد کی تیسری قسط حاصل کرنے کے لیے بہتر پوزیشن میں ہے، اگرچہ کچھ معاملات میں کمی دیکھی گئی ہے۔ حکام نے پیر کو آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے ساتھ پالیسی سطح کے مذاکرات کا آغاز کیا ہے۔ تکنیکی بات چیت پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے، اور اب توقع ہے کہ چند معاملات میں نرمی کے ساتھ اس ہفتے کے آخر تک وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی موجودگی میں جائزہ مکمل ہو جائے گا۔

توانائی کے شعبے نے وصولیوں میں بہتری اور گردشی قرضے میں کمی کے ذریعے مثبت کارکردگی دکھائی ہے، لیکن وفاقی محصولات اور صوبائی بجٹ سرپلس و زرعی ٹیکس کے اہداف پورے نہیں ہو سکے۔ حکام کو امید ہے کہ آئندہ دنوں میں اضافی اقدامات اور سیلابی چیلنجوں کے باعث ممکنہ رعایتوں کے بعد اگلی قسط جاری ہو جائے گی۔ اس کے لیے آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری درکار ہوگی۔

دوسری جانب ایف بی آر اور صوبائی حکومتیں دباؤ میں ہیں۔ ایف بی آر رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ہدف سے تقریباً 200 ارب روپے پیچھے رہا ہے۔ سندھ اور پنجاب کی حکومتیں بھی بجٹ سرپلس دینے میں ناکام رہیں جبکہ سندھ نے نئے مالی سال کے آغاز پر خسارے کا بجٹ پیش کیا۔ صوبوں کو اپنے مالی نظم بہتر کرنے پر زور دیا جا رہا ہے، خاص طور پر زرعی آمدنی ٹیکس پر مؤثر عمل درآمد کی ضرورت ہے جو سیلابی حالات کے باعث تاخیر کا شکار ہے۔

مذاکرات میں گیس سیکٹر کے بڑھتے قرضے، ریاستی اداروں کی اصلاحات، اور ریفائنری اپ گریڈیشن پالیسی پر بھی بات ہوئی۔ آئی ایم ایف نے پرانی ریفائنریوں کو ٹیکس رعایت دینے کی حکومتی درخواست مسترد کر دی ہے، جس سے نئی سرمایہ کاری متاثر ہو سکتی ہے۔ حکام کا مؤقف ہے کہ یہ پالیسی ماحولیاتی اور عوامی صحت کے لیے ضروری ہے۔

مجموعی طور پر پاکستان نے مقداری اہداف تو پورے کر لیے ہیں لیکن اشاریاتی اور ساختی اہداف میں پیچھے ہے، جس سے مستقبل کے پروگرام پر اثر پڑ سکتا ہے۔ تاہم بین الاقوامی سیاسی ماحول پاکستان کے حق میں سازگار ہے اور بڑے ووٹنگ اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے، اس لیے قسط کے اجرا کے امکانات روشن ہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔