اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ماہرین نے دیوار کی دوسری جانب دیکھنے کا
ایک ایسا نظام بنایا ہے جو وائی فائی استعمال کرتا ہے اور اضافی ہارڈ ویئر کی قیمت
صرف 20 ڈالر(پاکستانی 4,520.48 روپے) ہے ۔
دیوار کی دوسری جانب دیکھنے والے نظام کو YPEAP (Y-Taka Tableau) کا نام دیا گیا ہے جسے
جامعہ کے سائنسدان علی عبدی کی ٹیم نے تیار کیا ہے۔ ڈرون، جسے وائی پی پی کہا جاتا ہے
مذکورہ ڈرون عمارتوں کے قریب پہنچ جاتا ہے اور رہائشیوں کے وائی فائی نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہوئے
فوری طور پر دیگر وائی فائی سے چلنے والے آلات کی شناخت کر سکتا ہے۔ وائی پیپ دراصل
وائی فائی نیٹ ورک کی خامیوں اور کمزوریوں کی نشاندہی کر سکتا ہے جسے انہوں نے وائی پولیٹ کا نام دیا۔
اگر عمارت کے اندر موجود وائی فائی سسٹم پاس ورڈ سے محفوظ ہو تب بھی اڑنے والا آلہ اس سے جڑ سکتا ہے۔
اس کے لیے وائی پیپ ڈیوائس کو کئی پیغامات بھیجتا ہے اور ہر بار اس کے ردعمل کو نوٹ کرتا ہے، اس طرح ایک میٹر
کی درستگی کے ساتھ کسی گھر یا عمارت کے اندر نصب وائی فائی ڈیوائس کی شناخت ہوتی ہے۔
ڈاکٹر علی نے اسے ایک اہم کاوش قرار دیا ہے۔ ‘ہم وائی فائی کو روشنی اور دیواروں کو شفاف شیشے کے طور پر
سمجھتے ہیں کیونکہ یہ ہمیں بینکوں کے اندر اور جہاں عام لوگ بیٹھتے ہیں وہاں سیکیورٹی گارڈز کی نقل و حرکت
کو دیکھا جا سکتا ہے، نیز تمام فونز، سمارٹ واچز اور دیگر وائی فائی ڈیوائسز۔ اندر چل رہا ہے ،گھر کے اندر
سیکیورٹی کیمرے ، لیپ ٹاپ اور سمارٹ ٹی وی بھی ڈھونڈا جا سکتا ہے۔ اس طرح باؤنڈری وال کے اندر داخلے ہونے
کے کمزور پوائنٹس کا بھی پتہ لگایا جا سکتا ہے جو باہر سے دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس ایجاد کا سب سے
اہم پہلو یہ ہے کہ اسے عام ڈرون پر کچھ اضافی آلات لگا کر تیار کیا گیا ہے جس کی قیمت 20 ڈالر سے زیادہ نہیں
تاہم، یہ تنظیموں کو اپنی حفاظتی کمزوریوں کو بہتر بنانے کی اجازت دیتا ہے ۔ ڈاکٹر علی عابدی چاہتے ہیں کہ
ادارے اور کمپنیاں اس ایجاد سے کسی نہ کسی طرح اپنی سکیورٹی کو بہتر بنائیں