اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ایمیزون کے ایک سینئر ملازم نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ وہ ڈیڑھ سال سے کمپنی کے لیے کوئی کام کیے بغیر بھاری تنخواہ لے رہے ہیں۔سوشل فورم بلائنڈ پر اپنے وائرل اعتراف میں نامعلوم ملازم نے انکشاف کیا کہ اس نے گوگل کی جانب سے برطرف کیے جانے کے بعد ای کامرس کمپنی ایمیزون میں شمولیت اختیار کی۔ملازم نے مزید کہا کہ وہ ایمیزون میں سینئر ٹیکنیکل پروگرام مینیجر کے عہدے پر فائز ہیں اور حقیقت میں کوئی کام نہیں کرتے۔
دوسرے لفظوں میں اسے کام نہ کرنے پر 370،000 تنخواہ ملتی ہے جو کہ کروڑ روپے بنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے 1.5 سال پہلے ایمیزون میں شمولیت اختیار کی تھی جب مجھے گوگل سے نکال دیا گیا تھا۔. میں نے آخر کار مفت تنخواہ حاصل کرنے کے لیے ایمیزون میں پرفارمنس امپروومنٹ پلان (PIP) میں شمولیت اختیار کی۔ملازم نے بلائنڈ پر لکھا کہ اس نے صرف سات مسائل حل کیے اور اپنے ڈیڑھ سالہ دور میں ایک خودکار AI ڈیش بورڈ تیار کیا۔