کیا برطانیہ کو کسی بڑے حملے کا خطرہ ہے ؟برطانوی حکومت کیلئے بڑا چیلنج

 

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانوی وزیر اعظم کی قیادت میں آج نئی قومی سلامتی حکمتِ عملی کا باضابطہ اعلان کیا گیا،

نئی قومی سلامتی حکمتِ عملی   میں اس خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہ ملک مستقبل قریب میں کسی براہ راست حملے کا سامنا کر سکتا ہے۔ رپورٹ میں خاص طور پر زیرِ سمندر انٹرنیٹ کیبلز، قدرتی گیس لائنز، اور سائبر سیکیورٹی انفرااسٹرکچر کو خطرے سے دوچار قرار دیا گیا ہے۔حکمت عملی میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ممکنہ خطرات صرف روایتی جنگ کی صورت میں نہیں ہوں گے، بلکہ "ہائبرڈ وارفیئر ، جس میں ڈِس انفارمیشن مہمات، سائبر حملے، اور اہم مواصلاتی نظام کو تباہ کرنا شامل ہے، برطانیہ کی سلامتی کے لیے بڑھتا ہوا چیلنج بن چکے ہیں۔
نئی حکمتِ عملی میں دفاعی بجٹ کو 2035 تک جی ڈی پی کے 5 فیصدتک بڑھانے کا ہدف رکھا گیا ہے جو کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد برطانیہ کے دفاعی اخراجات میں سب سے نمایاں اضافہ ہوگا۔ موجودہ بجٹ GDP کا تقریباً 2.3٪ ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ برطانیہ کو عالمی انٹرنیٹ ٹریفک سے جوڑنے والی زیرِ سمندر فائبر آپٹک کیبلز دشمن ممالک یا گروہوں کے ممکنہ حملوں کی زد میں آ سکتی ہیں۔ یہ کیبلز اگر نقصان کا شکار ہو جائیں تو پورے یورپ میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہو سکتی ہے۔اسی طرح شمالی سمندر میں موجود گیس لائنز اور نیشنل گرڈ سسٹم بھی خطرے کی فہرست میں شامل ہیں۔حکومت نے اعلان کیا ہے کہ "نیشنل ڈیجیٹل ڈیفنس سینٹر قائم کیا جائے گا، جو سائبر حملوں سے نمٹنے، انٹیلیجنس شیئرنگ، اور نجی و سرکاری اداروں کے مابین تعاون کو مضبوط کرے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ حکمتِ عملی بین الاقوامی برادری کو ایک واضح پیغام ہے "برطانیہ کمزور نہیں بلکہ پہلے سے زیادہ تیار ہے انہوں نے نیٹو اتحادیوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اسی طرح اپنے دفاعی بجٹ اور سائبر تحفظ کے اقدامات کو بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اب یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ دشمن صرف میزائل یا ٹینک سے نہیں، بلکہ انٹرنیٹ، توانائی کے نیٹ ورک اور قومی اعتماد کو توڑنے والی مہمات سے حملہ آور ہو سکتا ہے۔یہ حکمتِ عملی صرف عسکری بجٹ میں اضافہ نہیں بلکہ ایک جامع قومی بیداری مہم کی بھی نمائندہ ہے جس میں عوام، نجی شعبہ، اور حکومتی ادارے سب شامل ہوں گے۔حالیہ جغرافیائی اور سیاسی تبدیلیوں (یوکرین جنگ، مشرق وسطیٰ کی کشیدگی، چین کی بڑھتی سرگرمی) کے تناظر میں برطانیہ کی جانب سے یہ اقدام **وقت کی اہم ضرورت** کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔