اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) انڈے کو کئی طریقوں سے پکا کر کھایا جا سکتا ہے ، چاہے تلی ہوئی ہو، آملیٹ ہو یا ابال کر، انڈے دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر کھائے جاتے ہیں۔انڈے جسم کو پروٹین، منرلز، وٹامنز اور دیگر غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں اور یہ خوراک صحت کے لیے بھی فائدہ مند مانی جاتی ہے۔ویسے تو انڈے کی زردی کا رنگ پیلا ہوتا ہے لیکن جب اسے ابال لیا جائے تو اوپر سبز ہو جاتا ہے ، بے شک انڈے کو ابالنے سے زردی اندر سے پیلی رہتی ہے، لیکن اس کی اوپری تہہ سبز نظر آنے لگتی ہے
یہ بھی پڑھیں
جعلی انڈے کیسے بنتے ہیں ؟ اصلی ہیں یا نقلی انڈوں کی پہچان کیسے کی جائے ؟
الینوائے یونیورسٹی کے ماہر غذائیت ڈان ایم بون کے مطابق ایسا گرمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انڈے بہت زیادہ درجہ حرارت پر یا بہت زیادہ دیر تک ابالے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے انڈے کی سفیدی میں موجود گندھک کی زردی میں موجود آئرن کے ساتھ مل کر فیرس سلفائیڈ بن جاتی ہے اور زردی اوپر سے نکل جاتی ہے۔
یہ سبز ہو جاتا ہے۔درحقیقت اگر آپ آملیٹ کو بہت زیادہ درجہ حرارت پر پکاتے ہیں تو یہ بھی سبز ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ویسے ابلے ہوئے انڈے کی ہری زردی کھانے سے صحت کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ماہرین کے مطابق کچے انڈے کی نسبت زیادہ پکا ہوا انڈا صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہے۔