اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ مذاق نہیں کر رہے جب وہ کہتے ہیں کہ وہ کینیڈا کو 51 ویں ریاست بنانا چاہتے ہیں اور امریکی صدر کی اس ملک کے ساتھ الحاق کی خواہش اس کے اہم معدنیات کی فراہمی سے متعلق ہے۔
ٹروڈو نے یہ ریمارکس 100 سے زائد کاروباری، مزدور اور صنعت کے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے دئیے جنہیں ٹورنٹو میں اقتصادی سربراہی اجلاس میں مدعو کیا گیا تھا۔
ٹروڈو سمٹ میں شرکت کرنے والوں میں سے ایک کے سوال کا جواب دے رہے تھے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ جانتی ہے کہ کینیڈا کے پاس کون سے اہم معدنیات ہیں اور "یہی وجہ ہے کہ وہ ہمیں جذب کرنے اور ہمیں 51 ویں ریاست بنانے کی بات کرتے رہتے ہیں
کابینہ کے تین وزراء نے جو سربراہی اجلاس میں شامل تھے اس سے انکار نہیں کیا کہ ٹروڈو نے ٹرمپ انتظامیہ کے بارے میں تبصرے کیے ہیں۔
ٹروڈو نے کہا وہ ہمارے وسائل سے بہت واقف ہیں، ہمارے پاس کیا ہے اور وہ ان سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں
لیکن مسٹر ٹرمپ کے ذہن میں یہ ہے کہ ایسا کرنے کا ایک آسان طریقہ ہمارے ملک کو ضم کرنا ہے۔ اور یہ ایک حقیقی چیز ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ انیتا آنند، وزیر صنعت François-Philippe Champagne اور وزیر محنت سٹیون میک کینن نے تھوڑی دیر بعد کمرے کے باہر صحافیوں سے بات کی اور ان سے ٹروڈو کے تبصروں کے بارے میں پوچھا گیا۔آنند نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ کمرے میں موجود سبھی ایک بات پر متفق ہیں۔ "اور یہ ہے کہ کوئی گڑبڑ نہیں ہوگی
کینیڈا آزاد ہے کینیڈا خودمختار ہے کینیڈا اپنی قسمت کا انتخاب خود کرے گا
شیمپین نے کہا کہ وہ اس ہفتے واشنگٹن ڈی سی میں ٹیرف کے خلاف کیس بنا رہے ہیں۔