اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے آئندہ مالی سال 2024-25 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا. مالی سال 25-2024 کیلئے 18 ہزار 877 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش کیاگیاوزیر اعظم شہباز شریف بھی بجٹ پیش کرنے سے پہلے ایوان میں پہنچ گئے اور اسی دوران سپیکر قومی اسمبلی نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو بجٹ پیش کرنے کا کہا
بجٹ تقریر کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات پر لاگو سیلز ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز ہے
انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکس بنیادی طور پر ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مہنگی اور برانڈڈ مصنوعات پر لاگو کیا جائے گا، یہ ٹیکس اس کلاس پر لاگو کیا جا رہا ہے جو ان مہنگی اشیاء کو خریدنے کی استطاعت رکھتا ہے، اس سے عام شہری پر کوئی اثر نہیں پڑے گا. .
موبائل فونز پر 18 فیصد کی معیاری شرح پر ٹیکس لگانے کی تجویز ہے. اسی طرح، ہولڈنگ کے ساتھ سیلز ٹیکس تانبے، کوئلے، اور کاغذ اور پلاسٹک کے سکریپ وغیرہ پر لاگو ہوگا.
سگریٹ زیادہ مہنگے ہوں گے، اسمگل شدہ بیچنے والوں کی دکانیں فروخت کی جائیں گی
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اپنی بجٹ 2024 کی تقریر میں کہا ہے کہ جعلی سگریٹ فروخت کرنے والے خوردہ فروشوں پر سخت سزائیں لاگو کی جائیں گی.
انہوں نے کہا کہ جعلی سگریٹ فروخت کرنے کی سزا کے طور پر ان کی دکان پر مہر لگانے کی تجویز ہے.
وزیر خزانہ کے مطابق اس وقت ایف ای ڈی 2 روپے فی کلو ہے، اسے 3 روپے فی کلو تک بڑھانے کی تجویز ہے
انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ میں استحکام لانے اور قیاس آرائیوں کو روکنے کے لیے نئے پلاٹوں، رہائشی اور تجارتی املاک پر 5 فیصد ایف ای ڈی لگانے کی تجویز ہے
وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ لوہے اور سٹیل کے سکریپ کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا، یہ دیکھا گیا ہے کہ رجسٹرڈ افراد سیلز ٹیکس وصول کیے بغیر مارکیٹ سے سکریپ خریدتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ اس رجحان کو ختم کرنے کے لیے لوہے اور اسٹیل کے اسکریپ کو سیلز ٹیکس میں چھوٹ دے کر جعلی رسیدوں کے رجحان کو ختم کرنے کی تجویز ہے.
وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں سولر پینل انڈسٹری کے فروغ کے لیے خام مال اور سولر پینلز، انورٹرز اور بیٹریوں کے پرزوں کی درآمد پر رعایت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
وزیر خزانہ کے مطابق برآمد اور مقامی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سولر پینلز کی تیاری کے لیے سولر پینلز، انورٹرز اور بیٹریوں کی تیاری میں استعمال ہونے والا پلانٹ، مشینری اور متعلقہ آلات اور خام مال. اور پرزوں کی درآمد پر رعایت دی جا رہی ہے. اس کا مقصد درآمد شدہ سولر پینلز پر انحصار کم کرنا اور قیمتی زرمبادلہ کو بچانا ہے.