اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) مالی سال کے دوران حکومت پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پروگرام کو بروقت بحال کرنے میں ناکامی اور ملک کی بڑھتی ہوئی قرض کی ضروریات کے پیش نظر آئی ایم ایف کے ڈیفالٹ کے قریب ہونے کی وجہ سے پاکستان کو اپنی تخمینہ شدہ قرض لینے کی ضروریات سے 12 بلین ڈالر کم ملے۔
وزارت اقتصادی امور کے عبوری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کو گزشتہ مالی سال 2022-23 کے دوران 10 ارب 800 ملین ڈالر بیرونی قرضے موصول ہوئے جب کہ حکومت پاکستان نے گزشتہ مالی سال کے دوران 22 ارب 600 ملین ڈالر کے بیرونی قرضوں کی وصولی کا تخمینہ لگایا تھا۔
ذرائع کے مطابق بیرونی قرضوں کی کم فراہمی کی وجوہات میں حکومت پاکستان کی جانب سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے 6.5 ارب ڈالر کے پروگرام کو بروقت بحال نہ کرنا بھی تھا جس کی وجہ سے دیگر بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے بھی پاکستان کو قرضہ دینے سے گریز کیا۔
آئی ایم ایف کے عملے کی سطح کی رپورٹ کے مطابق بیرونی دباؤ کی وجہ سے قرضوں کے خدشات ہیں جو بڑھتے ہوئے قرضوں کے تناظر میں مالی ضرورت کی نشاندہی کرتے ہیں جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر پہلے ہی کم ہیں