انہوں نے کہا کہ اس وقت اسٹیبلشمنٹ چاروں طرف سے کھیل رہی تھی، اکتوبر 2021 میں ان کے درمیان اختلافات شروع ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی جنرل فیض حمید کو تعینات کرنا چاہتے تھے، یہ جھگڑا آہستہ آہستہ پھیلتا ہوا بداعتمادی پر ختم ہوا پھرسب کا ہدف نومبر 2022 تھا، جس میں نئے آرمی چیف کا تقرر ہونا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر عارف علوی نے چیئرمین پی ٹی آئی کو فون کیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے جنرل باجوہ سے کہا کہ تاحیات توسیع لیں، بس مجھے دوبارہ اقتدار میں لا ئیں
خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عثمان ڈار کے اہل خانہ کی باتوں میں تضاد ہے، پہلے یہ لوگ آپس میں فیصلہ کریں کہ انہوں نے عثمان ڈار کو گن پوائنٹ پر گرفتار کیا یا کوئی اور وجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عثمان ڈارکی والدہ ان کے خلاف الیکشن لڑنا چاہتی ہیں، اس لیے بسم اللہ، وہ الیکشن لڑیں
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے نجی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران پی ٹی آئی اور سیاست سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 9 مئی کے حملوں کا مقصد آرمی چیف پر دبائو ڈالنا تھا
پارٹی چیئرمین عمران خان کے خلاف چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 9 مئی کی تقریبات کی منصوبہ بندی زمان پارک میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سربراہی میں کی گئی تھی۔
121