اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) گردے کی بیماری ایسی بیماری ہے جو انسان کی جان لے سکتی ہے ، اسٹریلیا میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہر ہفتے کچھ مقدار میں مچھلی کھانے کی عادت سے گردے کی بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔
جارج انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ اور یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ ہفتے میں دو بار چکنائی والی مچھلی کھانے سے گردے کی دائمی بیماری کا خطرہ کم ہوجاتا ہے جب کہ عمر کے ساتھ ساتھ اس عضو کا کام بھی متاثر ہوتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 700 ملین افراد گردے کی دائمی بیماری میں مبتلا ہیں۔
ی بھی پڑھیںکینیڈا
یکم جنوری سے اونٹاریو میں فارماسسٹ 13 عام بیماریوں کے لیے دوا دے سکیں گے
یہ بیماریاں گردے فیل ہونے اور موت کا خطرہ بڑھاتی ہیں اور اکثر دیر سے تشخیص ہوتی ہیں۔ ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مچھلی میں پائے جانے والے اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا زیادہ استعمال گردے کے مسائل کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
مطالعات میں پھلوں یا سبزیوں میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے گردے کی بیماری کے خطرے میں کمی نہیں ملی ہے۔محققین نے کہا، "اگرچہ ہم قطعی طور پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ کون سی قسم کی مچھلی گردے کی بیماری کو روکنے میں سب سے زیادہ مددگار ہے، لیکن ہم نے دیکھا کہ خون میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کی زیادہ مقدار گردے کی مہلک بیماری کے بڑھتے ہوئے خطرے سے وابستہ ہے
انہوں نے کہا کہ یہ فیٹی ایسڈ ٹھنڈے پانی کی مچھلیوں میں زیادہ پائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو پہلے ہی مشورہ دیا جاتا ہے کہ ہفتے میں دو بار چربی والی مچھلی کھانا صحت کے لیے اچھا ہے۔ جانوروں پر ہونے والی پچھلی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز گردوں کے کام کو بہتر بنا سکتے ہیں لیکن انسانوں پر زیادہ کام نہیں کیا گیا۔