حکومت کو آئندہ تین سے چار سال تک آئی ایم ایف کی ضرورت پڑنے کا امکان ہے، اس لیے آئی ایم ایف کی تجاویز پر فوری عمل درآمد ضروری ہے۔نگراں حکومت کی جانب سے مختصر مدت میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا موثر استعمال، سازگار موسم کی وجہ سے زرعی پیداوار میں اضافہ، خام تیل کی قیمتوں میں استحکام، ترسیلات زر میں اضافہ، سمگلنگ اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج کے خلاف کریک ڈاؤن اور ٹیکسوں میں اضافہ وغیرہ۔ اقدامات کے نتیجے میں یہ آئی ایم ایف کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔
یہ بھی پڑھیں
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کامیاب،معاہدہ طے
ان موثر اقدامات کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے جس کے خاتمے سے معیشت کی بحالی کی جانب پیش رفت ممکن ہو سکے گی۔تاہم مستقبل کے مسائل سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کی سفارشات پر فوری عمل کرے اور تجویز کردہ اقدامات پر عمل درآمد میں تاخیر نہ کرے، تاکہ معاشی بحالی کا عمل جاری رہے۔ اور ملکی معیشت بدحالی کے چنگل سے نکل سکے۔