اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)پریمیئر ڈگ فورڈ کی حکومت کی طرف سے منظور کیے جانے والے بل کے بعد تعلیمی کارکنوں پر معاہدہ ختم ہو جائے گا اور ان کی طرف سے کسی بھی قسم کی ہڑتال کو غیر قانونی قرار دیا جائے گا۔ حکومت کے اس بل کی منظوری کے باوجود، کینیڈین یونین آف پبلک ایمپلائز (CUP) کی نمائندگی کرنے والے 55,000 کارکنوں نے ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعرات کو منظور ہونے والے بل کے تحت ہڑتالوں پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت سزائیں دی جائیں گی۔ لیکن کوپ کا کہنا ہے کہ ان کے کارکنان بشمول تعلیمی معاونین، متولی اور انتظامی عملہ جمعہ سے اگلے نوٹس تک ہڑتال پر جائیں گے۔
دریں اثناء وزیر تعلیم اسٹیفن لیشے نے اسکول بورڈز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ کسی بھی غیر قانونی ہڑتال کے دوران اسکولوں کو کھلا رکھنے اور بچوں کے لیے ریموٹ سیکھنے کو جاری رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔ سکول بورڈز بھی اس وقت عجیب حالت میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کچھ کہتے ہیں کہ وہ اسکول بند رکھیں گے اور دوسروں کا کہنا ہے کہ وہ آن لائن کلاسز کے ساتھ بچوں کی تعلیم جاری رکھیں گے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم فورڈ اس وقت موجود نہیں تھے جب قانون ساز اسمبلی میں بل سے متعلق ووٹوں کی گنتی جاری تھی۔ اس متنازعہ قانون کی منظوری سے کئی گھنٹے قبل فورڈ حکومت اور یونین کے درمیان مذاکرات کسی بھی قسم کے معاہدے پر پہنچے بغیر ٹوٹ گئے تھے۔
120