خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق 6 روزہ عارضی جنگ بند ی آج ختم ہو جائے گی جس میں درجنوں فلسطینی قیدیوں کے بدلے رات گئے غزہ سے یرغمالیوں کے ایک آخری گروپ کو رہا کیا جائے گا۔
دونوں فریقوں پر مزید یرغمالیوں کی رہائی اور تباہ حال غزہ تک اضافی امداد کی فراہمی کے لیے جنگ بندی میں توسیع کے لیے دباؤ ہے۔
اس سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلینکن مذاکرات کے لیے کل رات اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔
معاہدے کے تحت اگر حماس ایک دن میں مزید 10 یرغمالیوں کو رہا کرے تو جنگ بندی میں توسیع کی جا سکتی ہےحماس کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ حماس جنگ بندی کو چار دن تک بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
تاہم بعد میں حماس کے ذرائع نے بتایا کہ حماس جنگ بندی میں توسیع کی اسرائیل کی تجاویز سے مطمئن نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق فلسطینی وزیر صحت نے کہا ہے کہ حماس نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل کو فوجیوں کی رہائی کے لیے پہلے اپنے ٹینکوں اور فوجی ساز و سامان کے ساتھ غزہ سے واپس جانا ہوگا۔
دوسری جانب گزشتہ روز حماس نے مزید 16 یرغمالیوں کو رہا کیا رہا ہونے والوں میں روسی اور تھائی شہری بھی شامل ہیں جنہیں رفح بارڈر پر ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا۔
چھ روزہ جنگ بندی کے دوران دونوں طرف سے مجموعی طور پر 287 قیدیوں کو رہا کیا گیا
جنگ بندی میں توسیع کے لیے عالمی طاقتیں جنگ روکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔