ایک رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ یہ تمام افراد اگلے عام انتخابات میں ووٹ ڈال سکیں گے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ ووٹر رجسٹریشن اور ووٹر ڈیٹا کی درستگی 25 اکتوبر تک جاری رہے گی تمام افراد کو بطور ووٹر رجسٹر کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ تجزیہ حقائق کے برعکس اور غلط معلومات پر مبنی ہے کہ الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق 1 کروڑ 30 لاکھ ووٹرز حق رائے دہی سے محروم رہیں گے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشنز ایکٹ کے سیکشن 27 کے تحت ووٹرز کو ان کے شناختی کارڈ پر ان کے مستقل یا عارضی پتہ پر رجسٹر کیا جاتا ہے اور اس کا آبادی کے اعدادوشمار سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن کا یہ بیان ایک تنظیم کی جانب سے بیان جاری کرنے کے ایک دن بعد آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ووٹروں کی بڑی تعداد حق رائے دہی سے محروم ہونے کا امکان ہے، جس سے مستقبل کے عام انتخابات میں دھاندلی اور بدعنوانی کی گنجائش پیدا ہوگی۔
پٹن کا تجزیہ ملک بھر کے اضلاع کی کل آبادی اور تازہ ترین مردم شماری کے مطابق ان اضلاع میں رجسٹرڈ ووٹرز کے موازنہ پر مبنی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ضلع اور حلقہ کی سطح پر رجسٹرڈ ووٹرز میں بھی واضح فرق ہے۔
مثال کے طور پر پٹن سے جاری کردہ بیان کے مطابق مری کی 78% آبادی اور جہلم کی 75% آبادی بطور ووٹر رجسٹرڈ ہے۔
بیان کے مطابق کوہستان میں رجسٹریشن کی شرح صرف 18 فیصد ہے، بلوچستان کے اضلاع پنجگور، کیچ، خضدار، سوراب، شیرانی، واشک، کوہلو میں صرف 25 فیصد آبادی بطور ووٹر رجسٹرڈ ہے۔