اطلاعات کے مطابق قومی اسمبلی حلقہ این اے 48 شہزاد ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن پر پولنگ شروع ہونے میں تاخیر ہوئی ہے۔ شہزاد ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹروں کی بڑی تعداد موجود ہے تاہم عملہ پولنگ کے انتظامات میں مصروف ہے.کراچی سے قومی اسمبلی حلقہ این اے 250 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 262 سے 265 تک پولنگ شروع نہ ہو سکی۔ پولنگ اسٹیشنوں پر پریزائیڈنگ افسران کی آمد نہ ہونے کی وجہ سے پولنگ شروع نہ ہو سکی۔ پولنگ اسٹیشنوں کے باہر ووٹرز کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔اطلاعات کے مطابق کراچی کے این اے 246 اورنگی ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن نمبر 77 میں بھی پولنگ شروع نہ ہو سکی، عملہ پولنگ اسٹیشن تک نہیں پہنچ سکا۔
امیدواروں کے اہلکار اور پولنگ ایجنٹ پہنچ چکے ہیں۔کراچی کے حلقہ این اے 246 کے غوثیہ کالونی اسٹیشن نمبر 280 اور 281 میں پولنگ کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا ہے، پولنگ بوتھ کا سامان 8 بجے کے بعد پولنگ اسٹیشن تک پہنچا، چودہ سو سے زائد مرد اور 1192 خواتین ووٹ پولنگ اسٹیشن میں رجسٹرڈ ،پولنگ کے عملے کا کہنا ہے کہ موبائل فون نیٹ ورک کے متاثر ہونے کی وجہ سے رابطے میں مسائل ہیں،دوسری جانب پشاور کے میونسپل انٹر کالجیٹ پولنگ اسٹیشن نمبر 83 میں خواتین کے پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کا عمل شروع نہ ہوسکا۔
خواتین ووٹرز کی ایک بڑی تعداد پولنگ اسٹیشن سے باہر ہے، پولنگ کا عمل شروع نہ ہوسکا ،اس دوران پشاور کے گلبہار گورنمنٹ گرلز کالج میں پولنگ شروع نہ ہو سکی،اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر کا کہنا ہے کہ پولنگ کا عملہ رابطے میں ہے اور جلد ہی پہنچ جائے گا، زیادہ تر عملہ پہنچ چکا ہے اور پولنگ کا عمل جلد شروع کر دیا جائے گا.خیبرپختونخوا کے علاقے بونیر میں سرد موسم کی وجہ سے مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ میں بھی تاخیر ہوئی ہے۔ پولنگ ایجنٹ اور ووٹر پولنگ اسٹیشن نمبر 109 گرلز ڈگری کالج دیگر آف بونیر تک نہیں پہنچ سکے۔واضح رہے کہ 2024 کے عام انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شروع ہوا ہے جو بغیر کسی رکاوٹ کے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ ملک بھر کے ووٹر قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں اپنے پسندیدہ امیدواروں کے لیے ووٹ ڈال سکیں گے ۔