اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ٹیسلا، اسٹار لنک اور دیگر کمپنیوں کے مالک اور دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک ایلون مسک کو اس
وقت امریکی ایجنسیوں کی جانب سے اس دعوے سے متعلق تحقیقات کا سامنا ہے کہ ان کی ٹیسلا گاڑیاں خود کار ہیں۔
یو ایس سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) نے ٹیسلا کے ان دعوؤں کی تحقیقات شروع کی ہیں کہ کمپنی
نے اپنی خو د کارر گاڑیوں کی صلاحیتوں کو بڑھا یا ہے ۔
ایجنسی یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ کس موڑ پر ٹیسلا نے سیلف ڈرائیونگ کار کے لیے بڑے وعدے کیے اور عام لوگوں کو
گمراہ کیا۔ٹیسلا کی سیلف ڈرائیونگ کار کے حوالے سے ایک اور اہم بات سامنے آگئی ہے۔ پچھلے ہفتے، کمپنی کے ایک انجینئر نے
اعتراف کیا کہ آٹو پائلٹ سافٹ ویئر پہلی بار 2016 میں بنایا گیا تھا ۔
اس ویڈیو کو خود ایلون مسک نے ڈائریکٹ کیا تھا۔اگرچہ SEC کمپنیوں کے حفاظتی دعووں کی تحقیقات نہیں کرتا ہے، لیکن یہ عوام کو
گمراہ کن کارپوریٹ دعووں سے بچانے کے لیے کام کرتا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ دعویٰ کیا گیا مکمل طور پر خودکار ٹیسلا کار اب بھی 100
فیصد ممکن نہیں ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق ایلون مسک کو حقائق کی روشنی میں مزید مقدمات یا قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا
پڑ سکتا ہے۔