اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)مونٹریال میں بلدیاتی انتخابات کی مہم باضابطہ طور پر جمعہ 19 ستمبر سے شروع ہو گئی ہے جو چھ ہفتے جاری رہے گی اور 2 نومبر کو ووٹنگ کے ساتھ اختتام پذیر ہوگی۔
اس بار سب سے اہم سوال یہ ہے کہ کیا زیادہ شہری ووٹ ڈالنے نکلیں گے۔ گزشتہ بلدیاتی انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ صرف 38.3 فیصد رہا جو حالیہ تاریخ میں سب سے کم میں شمار ہوتا ہے۔ ایلیکسیونز مونٹریال کا کہنا ہے کہ اس سال ان کی سب سے بڑی ترجیح عوام کی شمولیت میں اضافہ ہے اور ووٹنگ کو آسان بنانے کے لیے نئی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔
شہریوں کو کل سات دن تک ووٹ ڈالنے کا موقع ملے گا، جن میں 26 اکتوبر کو دو سو سے زائد مقامات پر ایڈوانس پولنگ شامل ہے۔ اس کے علاوہ ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے اور موبائل پولنگ اسٹیشنز کی سہولت بھی فراہم ہوگی۔ پہلی بار پوسٹ سیکنڈری طلبہ کو سات یونیورسٹیوں اور نو کالجوں میں براہِ راست کیمپس پر ووٹ ڈالنے کا موقع ملے گا۔ حکام کے مطابق یہ اقدام ایک لاکھ سے زیادہ ممکنہ ووٹروں تک رسائی فراہم کرے گا جن میں زیادہ تر نوجوان ہوں گے۔
ایلیکسیونز مونٹریال کے ترجمان سیباسٹیئن ٹروٹیے نے کہا کہ ووٹنگ کو آسان بنانا اور شمولیت کو فروغ دینا سب سے بڑی ترجیح ہے اور وہ زیادہ سے زیادہ ٹرن آؤٹ چاہتے ہیں۔
مہم کے آغاز پر امیدواروں نے اپنی ترجیحات واضح کر دیں۔ پروجیت مونٹریال کے رہنما لوس ربوئن نے کہا کہ وہ پہلے ہفتوں اور مہینوں میں اپنی تمام توانائی ہاؤسنگ کے بحران کے حل پر لگائیں گے۔ اینسمبل مونٹریال کی سورایا مارٹینیز فیرادا نے بے گھری کے مسئلے پر فوری اقدامات کا وعدہ کیا اور کہا کہ وہ وفاقی، صوبائی، غیر منافع بخش اور نجی شعبوں کو شامل کر کے ایک عملی منصوبہ بنائیں گی۔ کریگ سووے نے کہا کہ اس انتخاب میں ووٹ دینا بہت ضروری ہے کیونکہ ہم بنیادی ضروریات جیسے سستا رہائش، پارکس، سڑکیں اور پبلک ٹرانسپورٹ پر بات کر رہے ہیں اور ان کی پہلی ترجیح بھی ہاؤسنگ اور بے گھری کا بحران ہوگا۔
فیوچر مونٹریال کے رہنما ژاں فرانسوا کاکو نے کہا کہ کم ٹرن آؤٹ ظاہر کرتا ہے کہ تبدیلی کی ضرورت ہے، نئی سوچ اور نئے چہروں کی ضرورت ہے اور ان کا پہلا فوکس منتخب نمائندوں کو متحد کرنا اور شہر کے مالی امور کو بہتر طریقے سے چلانا ہوگا۔
شہر کے رہائشیوں نے بھی اپنی رائے کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ چاہتے ہیں سڑکوں پر تعمیراتی کام کو بہتر طریقے سے منظم کیا جائے، بے گھری کے مسئلے کو حل کیا جائے، کرایوں کو کم کیا جائے اور عوامی ٹرانسپورٹ ورکرز کے لیے مساوی مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ ہڑتالیں کم ہوں۔
اس بار صرف میئر ہی نہیں بلکہ 19 بورو اور 58 اضلاع میں 102 عہدوں کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ امیدواروں کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 3 اکتوبر ہے اور ووٹر رجسٹریشن 16 اکتوبر تک مکمل کرنی ہوگی۔ طلبہ کے لیے پولنگ اسٹیشن 24، 27، 28 اور 29 اکتوبر کو یونیورسٹیوں اور بڑے کالجوں میں قائم کیے جائیں گے۔ 25 اکتوبر کو بڑی رہائشی عمارتوں اور ان گھروں میں ووٹنگ ہوگی جہاں لوگ پہلے سے درخواست دے چکے ہوں۔ ایڈوانس ووٹنگ 26 اکتوبر کو ہوگی جبکہ باضابطہ الیکشن ڈے 2 نومبر کو صبح 10 بجے سے رات 8 بجے تک ہوگا۔
یہ انتخابات ملک کے دوسرے سب سے بڑے بلدیاتی انتخابات ہیں جن میں ایک اعشاریہ ایک ملین سے زائد ووٹرز کے ووٹ ڈالنے کی توقع ہے اور ووٹروں کو آگاہ کرنے کے لیے ڈیڑھ ملین خط ارسال کیے جائیں گے۔ انتخابی دن کے لیے 450 پولنگ اسٹیشن قائم ہوں گے اور ووٹرز کی خدمت کے لیے 13 ہزار افراد تعینات کیے جائیں گے۔