قازقستان سے واپسی پر رجب طیب اردوان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ترکی نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے لیے ایک لکیر کھینچ دی ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم کو بین الاقوامی فوجداری عدالت میں لے جایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو جو کر رہے ہیں اس کی بائبل، تورات یا زبور میں اجازت نہیں ہے، نیتن یاہو اسرائیلی عوام کی حمایت کھو چکے ہیں، وہ قتل عام کے لیے مذہب کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
اسرائیلی مظالم کے پیچھے اصل مجرم مغربی طاقتیں،جان لیں ابھی ہم زندہ ہیں،اردوان
اردگان نے مزید کہا کہ ترکی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کی ذمہ داری صرف وزیراعظم نیتن یاہو پر عائد ہوتی ہے اور ترکی جنگ بندی کے بدلے غزہ میں کسی ضامن کی ذمہ داری ملنے پر اس کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی خطے میں امن و استحکام لانے والے تمام فارمولوں کی حمایت کرے گا، ترکی ایسے منصوبوں کی حمایت نہیں کرے گا جو فلسطینیوں کی زندگیوں کو تاریک اور تاریخ کے صفحات سے مٹا دیں۔
مزید پڑھیں
ضرورت پڑی تو یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کر سکتے ہیں،اردوان
ترک صدر نے کہا کہ مغرب غزہ میں قتل عام پر اپنے رویے کی وجہ سے اپنے عوام کے سامنے شرمندہ ہوا ہے۔ آزادی کا دعویٰ کرنے والے کچھ ممالک نے فلسطینی پرچم پر پابندی لگانے کی کوشش بھی کی۔ واضح رہے کہ مغربی طاقتوں کی ایماء پر اسرائیل کی غزہ پر مسلسل بمباری جاری ہے، صہیونی فوج غزہ پر اندھا دھند بمباری کر رہی ہے اور اسپتال، اسکول، مساجد، پناہ گزین کیمپ، ایمبولینس حتیٰ کہ قبرستان بھی نہیں بخشا گیا ۔