جاسوسی یا اندرونی اختلاف؟ فوجی انصاف کے دائرے میں خفیہ مقدمہ،عوام لاعلم کیوں؟

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا کی فوجی انٹیلی جنس کے ایک سینئر نان کمیشنڈ افسر میتھیو روبار (Matthew Robar) پر غیر ملکی ادارے کو حساس اور خفیہ معلومات فراہم کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں

تاہم اس معاملے کی تفصیلات نہ صرف عوام بلکہ خود ملزم اور اس کے وکلاء سے بھی بڑی حد تک پوشیدہ رکھی گئی ہیں۔ ماسٹر وارنٹ آفیسر میتھیو روبار، جو کینیڈین فورسز انٹیلی جنس کمانڈ کے کاؤنٹر انٹیلی جنس شعبے میں اوٹاوا ہیڈکوارٹرز میں خدمات انجام دے رہے تھے، کو بدھ کے روز گرفتار کیا گیا۔ ان پر نیشنل ڈیفنس ایکٹ کے تحت آٹھ الزامات عائد کیے گئے ہیں، جن میں سب سے سنگین الزام کسی غیر ملکی ادارے کو “خصوصی آپریشنل معلومات” فراہم کرنا ہے۔فی الوقت روبار کو فوجی پولیس کی تحویل میں گیریژن پیٹاووا میں رکھا گیا ہے۔
اندرونی تنازع اور خفیہ تحقیقات
گرفتاری سے قبل روبار اپنے اعلیٰ افسران کے ساتھ ایک طویل اور خفیہ اندرونی تنازع میں الجھے ہوئے تھے۔ اندرونی دستاویزات کے مطابق اکتوبر 2024 میں ان کے خلاف یونٹ سطح پر تادیبی تحقیقات شروع کی گئیں، جن کے نتیجے میں گزشتہ بہار انہیں فوجی اصطلاح میں ایک “اصلاحی اقدام” کے طور پر سرزنش اور ریکارڈڈ وارننگ دی گئی۔الزام تھا کہ انہوں نے مئی 11 سے 20 اور ستمبر 9 سے 21، 2024 کے دوران ایسے کام انجام دیے جو یا تو احکامات کی نافرمانی کے زمرے میں آتے تھے یا جن کی ان کے کمانڈ چین سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔ تاہم ان الزامات کی نوعیت اور تفصیل کبھی واضح طور پر بیان نہیں کی گئی۔
الزامات مبہم اور غیر منصفانہ
روبار کے وکیل اور ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل روری فاؤلر کے مطابق ان کے مؤکل کو کبھی مکمل معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔فاؤلر نے کہا، “انہیں کسی قسم کی باقاعدہ تفصیل یا شواہد فراہم نہیں کیے گئے۔ بس یہ کہا گیا کہ ‘آپ جانتے ہیں آپ نے کیا کیا ہے’۔ جبکہ ہمارا مؤقف یہ ہے کہ الزامات واضح کرنا ادارے کی قانونی ذمہ داری تھی۔”وکیل کے مطابق روبار کے ساتھ رویہ غیر منصفانہ اور غیر معقول تھا، کیونکہ جب تک کسی افسر کو یہ نہ بتایا جائے کہ اس نے کون سا ضابطہ توڑا ہے، وہ اپنی اصلاح کیسے کر سکتا ہے؟
سیکیورٹی کلیئرنس کی منسوخی اور شکایت
2025 کے موسمِ بہار میں میتھیو روبار کی سیکیورٹی کلیئرنس کی تجدید نہیں کی گئی۔ اس فیصلے کے خلاف انہوں نے اندرونی طور پر باضابطہ شکایت دائر کی، جس کی ایک نقل سی بی سی نیوز نے حاصل کی ہے۔
ان کے وکیل کے مطابق ابتدائی طور پر کمانڈنگ افسر نے شکایت قبول کرنے سے انکار کیا، تاہم قانونی نوٹس ملنے کے بعد انہیں پسپائی اختیار کرنا پڑی۔
دوسری گرفتاری اور فوجی عدالتی نظام
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ روبار کی دوسری گرفتاری ہے۔ اس سے قبل 24 اکتوبر 2025 کو فوجی پولیس نے انہیں 24 گھنٹوں کے لیے حراست میں لیا تھا، مگر اس وقت ان پر فردِ جرم عائد کیے بغیر شرائط کے ساتھ رہا کر دیا گیا تھا۔حالیہ گرفتاری کے بعد فوج کے پروووسٹ مارشل کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ معاملہ فوجی عدالتی نظام کے تحت چلایا جائے گا۔ قوانین کے مطابق روبار کو 24 گھنٹوں کے اندر یا زیادہ سے زیادہ پیر تک فوجی جج کے سامنے پیش کیا جانا لازم ہے۔
دفاعی وزارت کی خاموشی
محکمۂ قومی دفاع (DND) نے اس کیس سے متعلق متعدد سوالات کے جواب دینے سے انکار کر دیا ہے، جن میں یہ سوال بھی شامل ہے کہ مبینہ طور پر معلومات کس غیر ملکی ملک یا تنظیم کو دی گئیں۔ڈی این ڈی کی ترجمان آندری-این پولین نے سی بی سی نیوز کو بتایا کہ میتھیو روبار 2001 سے کینیڈین آرمڈ فورسز کے مستقل رکن ہیں اور 2024 میں تحقیقات شروع ہونے کے بعد انہیں انتظامی نوعیت کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی تھیں۔ان کے مطابق عدالتی کارروائی کے احترام اور حساس معلومات کے تحفظ کے لیے مزید تفصیلات جاری نہیں کی جائیں گی۔
عدالتِ عسکریہ میں مقدمہ متوقع
ماہرین کے مطابق یونٹ سطح کی تادیبی تحقیقات کا فوجی پولیس کو منتقل ہونا کوئی غیر معمولی بات نہیں، مگر اس کیس میں معاملہ اس وقت پیچیدہ ہو گیا جب روبار نے اپنے ساتھ ہونے والے سلوک کو چیلنج کیا۔
ریٹائرڈ کرنل اور فوجی قانون کے ماہر مشیل ڈریپو کا کہنا ہے کہ محکمۂ دفاع غالباً اس معاملے کو فوجی عدالت (کورٹ مارشل) میں رکھنا چاہتا ہے تاکہ یہ کھلی سول عدالت کے مقابلے میں کم عوامی توجہ کا مرکز بنے۔
وکیل روری فاؤلر کا کہنا ہے کہ ان کے مؤکل کا مؤقف یہ ہے کہ جن سرگرمیوں کو اب مشکوک قرار دیا جا رہا ہے، وہ دراصل ان کے کمانڈنگ افسر کی اجازت سے کی گئی تھیں۔ ان کے بقول، ممکن ہے موجودہ فوجداری الزامات اور پہلے کی تادیبی کارروائی کے الزامات ایک دوسرے سے جڑے ہوں۔فی الحال کیس کے کئی پہلو راز میں ہیں اور آئندہ سماعتوں میں ہی واضح ہو سکے گا کہ آیا یہ معاملہ واقعی جاسوسی کا ہے یا اندرونی اختلافات اور انتظامی فیصلوں کا نتیجہ۔

 

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    📰 اقوامِ متحدہ سے تازہ ترین اردو خبریں