اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی وزیر اعظم، بنیامین نیتن یاہو، نے فلسطین میں دو ریاستی حل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ امن چاہتا ہے
لیکن وہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کو اسرائیل کے خاتمے کا ذریعہ بننے کی اجازت نہیں دے سکتا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ فلسطینیوں کو حکومت کرنے کا حق ہونا چاہیے لیکن سیکورٹی جیسے مسائل کو ہمیشہ اسرائیلی کنٹرول میں رہنا چاہیے۔ٹرمپ نے فلسطینیوں کو غزہ سے نکالنے کے متنازعہ منصوبے پر پیش رفت کا اشارہ دیتے ہوئے کہا، "آس پاس کے تمام ممالک سے شاندار تعاون کیا گیا ہے، کچھ اچھا ہونے والا ہے۔”اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ غزہ کے باشندوں کو پڑوسی ممالک میں منتقل کرنے کی ان کی کوششوں کی حمایت کر رہا ہے۔. ٹرمپ نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ان کی ٹیم خطے میں سرگرم ہے اور جلد ہی اہم فیصلے متوقع ہیں۔
نیتن یاہو نے مزید کہا: "اگر فلسطینی وہاں سے جانا چاہتے ہیں تو انہیں وہاں سے جانے کی اجازت دی جائے گی، ہم ان کے لیے ایک بہتر مستقبل کی تلاش میں ہیں۔”یہ ملاقات اس وقت ہوئی جب اسرائیل ایران جنگ کے بعد جنگ بندی کے معاہدے کو مضبوط بنانے کے لیے سفارتی کوششیں جاری ہیں۔ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ ایران سے براہ راست بات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور ایران پر پابندیاں مناسب وقت پر ہٹائی جا سکتی ہیں۔ملاقات کے دوران نیتن یاہو نے ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے ایک خط بھی پیش کیا جس پر ٹرمپ نے خوشی کا اظہار کیا۔فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد نے وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے نیتن یاہو کی گرفتاری اور اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔