اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 26 آئینی ترامیم کے ذریعے وفاقی اکائیوں کی مساوی نمائندگی کے ساتھ ایک آئینی عدالت کے قیام کی تجویز پیش کی ہے اور اس سلسلے میں عوام سے تجاویز بھی طلب کی ہیں۔.
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں عدالتی اصلاحات پر ڈیموکریٹک چارٹر کے نامکمل ایجنڈے کو مکمل کرنے کے لیے پی پی پی کی تجاویز جاری کیں۔.
بلاول بھٹو زرداری نے آئینی ترامیم پر پی پی پی کا مسودہ بھی عوام کے ساتھ شیئر کیا اور 26ویں آئینی ترمیم کو بہتر بنانے کے لیے عوام سے تجاویز طلب کیں۔.
انہوں نے کہا کہ ہم ایک وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی تجویز پیش کرتے ہیں، جس میں تمام وفاقی اکائیوں کی مساوی نمائندگی ہو، وفاقی آئینی عدالت بنیادی حقوق، آئینی تشریح، وفاقی اور بین الصوبائی تنازعات سے متعلق تمام مسائل کو حل کرے گی۔.
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہم تجویز کرتے ہیں کہ ججوں کی تقرری کا عمل عدالتی اور پارلیمانی کمیٹیوں کو ملا کر کیا جائے اور ہم پارلیمنٹ، عدلیہ اور قانونی برادری کو مساوی کردار دینے کا یقین دلاتے ہیں
انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے چند ماہ قبل حکومت کے ساتھ اور چند ہفتے قبل جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ اپنا مسودہ شیئر کیا تھا اور حال ہی میں اسے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے ساتھ شیئر کیا تھا۔.
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں اس ترمیم کو مزید بہتر بنانے کے لیے عوام کی جانب سے جائز اور بامعنی تجاویز کا خیرمقدم کرتا ہوں، پاکستان پیپلز پارٹی پہلے ہی سیاسی جماعتوں، بار ایسوسی ایشنز اور سول سوسائٹی کے ساتھ اس اہم ترمیم پر بات چیت کر چکی ہے۔.
انہوں نے کہا کہ اس وقت حزب اختلاف کی سیاسی جماعت جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ پی پی پی کی آئینی ترامیم کے حوالے سے اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے مفید مذاکرات جاری ہیں اور ہمیں امید ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کا مشترکہ مسودہ سیاسی جماعتیں منظور کر لیں گی۔
54