اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے یورپی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران، جہاں انہوں نے اسرائیل پر ممکنہ پابندیوں اور فلسطینی ڈونر گروپ کے قیام کا اعلان کیا۔
یورپی یونین کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ وان ڈیر لیین نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کو یہ باور کرایا جائے کہ اس کی انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے کہا کہ یورپی یونین آنے والے ہفتوں میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر سخت اقدامات کر سکتی ہے۔ان کے مطابق ان اقدامات میں انتہا پسند صہیونی وزراء پر پابندیاں اور اسرائیل کے ساتھ دوطرفہ تجارتی معاہدے کی جزوی معطلی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اسرائیلی حکومت کی براہ راست سیاسی حمایت بند کر دے گی لیکن سول سوسائٹی اور ہولوکاسٹ یادگاری ادارے یاد واشم کے ساتھ تعاون برقرار رکھے گی۔یاد رہے کہ ماضی میں اسرائیل کی جانب سے ریسرچ گرانٹس معطل کرنے کی تجویز کو رکن ممالک کی جانب سے مکمل حمایت نہیں ملی تھی۔Von der Leyen نے مزید اعلان کیا کہ یورپی یونین آئندہ ماہ فلسطین ڈونر گروپ قائم کرے گا جو غزہ کی تعمیر نو اور متاثرہ آبادی کی بحالی کے لیے مالی معاونت فراہم کرے گا۔سیاسی ماہرین کے مطابق یورپی یونین کا یہ قدم اسرائیل پر بڑھتے ہوئے عالمی دباؤ کی عکاسی کرتا ہے اور اس کے مشرق وسطیٰ میں طاقت کے توازن پر براہ راست اثر پڑنے کا امکان ہے۔