اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )اٹک ڈسٹرکٹ جیل میں توشہ خانہ کیس میں سزا پانے والے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی کی مشکلات میں اضافہ ہی ہورہا ہے۔ .
ذرائع کے مطابق عمران خان کے خلاف ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ میں سائفر مواد، آڈیو لیک اور گمشدگی پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جس میں انہیں وفاقی تحقیقاتی ادارے نے گرفتار کر لیا ہے۔
توشہ خانہ کیس میں سزا کی معطلی، 9 مئی کو ضمانتیں منسوخ ہونے کے کیس میں بھی ریلیف مل گیا تو چیئرمین پی ٹی آئی اٹک جیل سے فوری رہا نہیں ہو سکیں گے۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کے سینئر وکیل نعیم حیدر پنجوتا نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 10/1 یہ حکم دیتا ہے کہ کسی بھی کیس میں گرفتار ہونے والے شخص کو 24 گھنٹے کے اندر آگاہ کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے اگر سائفر کیس میں گرفتاری ہوئی ہے تو اس کی اطلاع نہیں دی گئی۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے سابق ہوم سیکرٹری کی جانب سے سائفر مواد آڈیو لیک اور گمشدگی کے معاملے پر بنائے گئے ریفرنس پر تفصیلی انکوائری کے بعد آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے جس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ و وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کو براہ راست نامزد کیا گیا جبکہ سابق سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر اور وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے کردار کا تعین کرنے کے لیے لکھا گیا ہے۔ .
اس مقدمے میں شاہ محمود قریشی کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں تفتیش جاری ہے چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی باضابطہ طور پر تحقیقات میں شامل کیا گیا ہے اور ان کے ساتھ تحقیقات کے دو سیشن وہاں کیے گئے ہیں۔