اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سمری نہ آنے پر بھی وزیراعظم نیا آرمی چیف لگا سکتے ہیں، مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کا معاملہ عدالت میں جا سکتا ہے اگر قابل افسر کا نام نہ آیا توسینئر جنرلز کی فہرست وزیراعظم ہاؤس بھجوائی جائے گی۔
پیر کو نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سمری نہ آنے پر بھی وزیراعظم نیا آرمی چیف تعینات کر سکتے ہیں یا نئے ناموں کے ساتھ سمری بھی طلب کر سکتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری معمول کا عمل ہے، آئین کے مطابق سمری وزیراعظم کو بھجوائی جائے گی اور وہ ہی تقرری کریں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اہل نام جرنیلوں کی فہرست میں شامل نہ کیے گئے تو یہ مسئلہ عدالت میں چیلنج ہو سکتا ہے۔
اس معاملے کو عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ وزیراعظم کو فہرست سے کوئی بھی نام لینے کا حق ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کو سمری نہ بھیجنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہوگا۔
ادھروزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ نئے چیف آف آرمی اسٹاف کی تقرری کے لیے وزیراعظم کا خط وزارت دفاع کی جانب سے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) کو پہنچا دیا گیا ہے۔
نئے سی او اے ایس کی تقرری کا عمل ایک دو روز میں مکمل ہو جائے گا، وزیر دفاع نے مزید کہا کہ نئی تقرری کے بعد افراتفری کم ہو جائے گی۔