اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے ہردیپ سنگھ ناگر کے قتل کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھا دیا
برطانوی پاکستانی ایم پی خالد محمود، شیڈو فارن منسٹر ڈیوڈ لیمی، سکھ ایم پی پریت کور اور تان منجیت سنگھ نے بھی ہردیپ سنگھ کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
کینیڈین سکھ رہنما کی موت کے پیچھے بھارتی حکومت کا ہاتھ ہے: جسٹن ٹروڈو
برطانوی پاکستانی رکن پارلیمنٹ خالد محمود نے کہا کہ بھارت کو خبردار کیا جائے کہ ریاستی دہشت گردی برداشت نہیں کی جائے گی، برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے کہا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل کے مجرموں کو انصاف کا سامنا کرنا پڑے گا، تمام ممالک کو قانون کی حکمرانی کا احترام کرنا چاہیے، بھارت پر سنگین الزامات کے حوالے سے کینیڈا سے مسلسل رابطے میں ہیں۔دوسری جانب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت کو کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے الزامات کو سنجیدگی سے نہ لینے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، ہم سکھ رہنما کے قتل کا جواب چاہتے ہیں، بھارت کو اشتعال دلانے کی کوشش نہیں۔
مزید پڑھیں
سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت ملوث نکلا،کینیڈا کا بھارتی سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم
واضح رہے کہ آزاد خالصتان کے رہنما ہردیپ سنگھ کو 18 جون 2023 کو کینیڈا میں گوردوارے کے باہر قتل کر دیا گیا تھا، کینیڈا نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کینیڈا میں موجود بھارتی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔ جس کے جواب میں بھارت نے بھی کینیڈین سینئر سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔