اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)نیویارک اسٹیٹ پولیس کے مطابق کینیڈا سے تعلق رکھنے والے 45 سالہ لیوسیانو فراٹولن کو قتل اور لاش چھپانے کے سنگین الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے، جب ان کی 9 سالہ بیٹی ملیینا فراٹولن کی لاش ایک تالاب سے برآمد ہوئی۔
عدالت میں فراٹولن کی جانب سے قتل کا الزام مسترد کیا گیا، اور انہوں نے ناقابلِ ضمانت not guiltyبیان داخل کیا۔ عدالت میں عوامی رکن نے ان کی نمائندگی کی۔
ابتدائی اطلاع میں والد نے ایک Amber Alert جاری کروایا، جب وہ تعطیلات منانے اپ اسٹوریٹ نیویارک میں لیک جارج کے قریب پارکنگ لاٹ میں بیٹی کے اغوا ہونے کا دعویٰ کیا۔
پولیس کے مطابق فراٹولن نے بتایا کہ جب وہ جنگل میں گئے تھے بیٹی لاپتہ ہو گئی اور بعد میں انہوں نے کہا کہ دو نامعلوم مردوں نے اسے ایک سفید وین میں لے گئے — لیکن یہ دعوے پوری طرح جھوٹے ثابت ہوئے۔
تحقیقات میں نگرانی کیمرے سے پتہ چلا کہ وہ بیٹی 5:30 pm پر سیرٹگا اسپرنگز میں اس کے ساتھ تھے اور 6:30 pm پر بیٹی نے اپنی والدہ سے فون پر بات کی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اچھی حالت میں تھی۔
مقامی جنگلاتی رینجرز نے اتوار کی دوپہر Ticonderoga کے قریب تالاب کے کنارے لاش دیکھی۔ الزامات کے مطابق فراٹولن نے لاش کو ایک لکڑی کے نیچے چھپایا تھا۔
پولیس کا ماننا ہے کہ ملیینا کا قتل ان کے فون کال اور 911 کال کے درمیان کا واقعہ تھا، جب انہوں نے اغواء کی رپورٹ درج کروائی تھی۔
فراٹولن نے نیویارک میں داخلہ 11 جولائی کو قانونی طور پر کیا اور 20 جولائی کو مونٹریال واپس جانے کا منصوبہ بنایا تھا۔
ملیینا اپنی والدہ کے ساتھ مونٹریال میں رہتی تھی، جبکہ والد سے ان کی 2019 سے علیحدگی ہے۔
فراٹولن پر سیکنڈ ڈگری قتل اور لاش چھپانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ انہیں پولیس نے Essex County Jail میں منتقل کیا ہے۔