اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے عمران خان سے کسی مذاکرات کا حصہ نہیں بنیں گے اور نہ ہی کوئی بات چیت کریں گے عمران خان کو 2018 میں الیکشن میں دھاندلی کرکے لایا گیا، 2018 میں دھاندلی پر سوموٹو کیوں نہیں لیا گیا؟
اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں انتخابات سے متعلق اہم کیس زیر سماعت ہے، 9 رکنی بینچ کے 2 ججز نے کیس سے لاتعلقی کا اظہار کیا تو 2 ججز نے کیس سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔ بنچ سے ججوں کی علیحدگی نے قوم کو کنفیوژن میں ڈال دیا، مزید 2 ججز کی علیحدگی سے بینچ کی تعداد 3 رہ گئی۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ایسی صورتحال پر سیاستدان، پارلیمنٹ اور عوام کیا رائے قائم کریں؟ الیکشن کا شیڈول دینا الیکشن کمیشن کا آئینی اختیار ہے ، عمران خان اداروں کی تقسیم چاہتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اخلاقی طور پر چیف جسٹس اور دو ججز کو بھی خود کو اس کیس سے الگ کرنا چاہیے، ضد نہیں کرنی چاہیے اور فریق بن کر فیصلہ نہیں کرنا چاہیے، ملک میں مردم شماری کا عمل جاری ہے۔ اس کے بعد نئی حلقہ بندیاں ہوں گی، ملک کو متحد رکھنے کے لیے ایک ہی دن انتخابات کرائے جائیں، سپریم کورٹ کو غیر جانبدار رہنے دیا جائے۔