اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار مالی سال 2023-24 کا بجٹ پیش کر رہے ہیںسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ پیش کرنا شروع کیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بجٹ پیش کرنے کے اعزاز پر اللہ کا شکر گزار ہو ں
انہوں نے کہا کہ مالی سال 2016-17 میں پاکستان کی معیشت کی شرح نمو 6.1 فیصد تک پہنچ گئی تھی، افراط زر 4 فیصد، اشیائے خوردونوش کی شرح صرف 2 فیصد، پالیسی ریٹ ساڑھے 5 فیصد، جنوبی ایشیا میں اسٹاک ایکسچینج نمبر ایک اور یہ پوری دنیا میں پانچویں نمبر پر تھا۔
بجٹ کے اہم نکات
آئندہ مالی سال کے لیے جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور پاکستان جلد G-20 ممالک میں شامل ہونے جا رہا ہے، پاکستان کی کرنسی مستحکم ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر 24 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر ہیں، بجلی کے نئے منصوبوں سے 12-16 . گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ سے نجات مل چکی تھی، انفراسٹرکچر کا نظام، روزگار کے مواقع اور آسان قرضوں جیسی عوام دوست سکیمیں مکمل ہو چکی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا گیا، ملک میں امن و امان اور سیاسی استحکام ہے۔ پاکستان کی خراب معاشی کارکردگی کی وجہ سے یہ 24ویں بڑی معیشت کے درجہ سے گر کر 47ویں نمبر پر آگیا۔
خبر میں تفصیلات شامل کی جارہی ہیں