232
اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنائے گئے ٹرانس جینڈر ایکٹ کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنائے گئے ٹرانس جینڈر ایکٹ کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو خواجہ سراؤں اور سول سوسائٹی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
وفاقی شرعی عدالت نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنائے گئے ٹرانس جینڈر ایکٹ کو کالعدم قرار دے دیا، عدالت نے ایکٹ کی بعض شقوں کو خلاف شریعت قرار دے دیا۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر ٹرانس جینڈر رائٹس نایاب علی اور صارم عمران نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے ایک پوری کمیونٹی کے شناختی حقوق سے انکار کیا، سپریم کورٹ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔
درخواست گزار کا استدلال ہے کہ قانون سازی کمیونٹی کے اتفاق رائے کی نمائندگی کرتی ہے، یہ قانون منتخب نمائندوں نے بنایا، کہ وفاقی شرعی عدالت نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا۔
وفاقی شرعی عدالت نے صنفی شناخت اور وراثت کے حقوق سے متعلق دفعات کو شرعی قانون سے متصادم قرار دیا۔