اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے منگل کو کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور غلام محمود ڈوگر کو وفاقی حکومت کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب کی مرضی کے بغیر ڈوگر کا تبادلہ کرنے کے بعد چارج چھوڑنے سے روک دیا۔
معاملے سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کا تبادلہ کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر فیڈرل اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
غلام محمود پر پی ٹی آئی کی پالیسی کے تحت ن لیگ کے رہنماؤں کے خلاف 25 مئی کے واقعات سے متعلق تحقیقات کا الزام تھا اور ان پر یہ بھی الزام تھا کہ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی لاہور آمد پر سیکیورٹی فراہم نہیں کی۔ اس پر مرکز نے ان کا تبادلہ کرنے کا فیصلہ کیا
پنجاب کے وزیراعلیٰ الٰہی نے غلام محمود ڈوگر کے تبادلے کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرکز کے پاس سی سی پی او لاہور کو ہٹانے یا ٹرانسفر کرنے کا کوئی اختیار نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت وفاقی حکومت کے تمام "غیر قانونی اقدامات” کے خلاف احتجاج کرتی ہے۔
دوسری جانب ٹوئیٹر پر پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) ہاشم ڈوگر نے لکھا کہ "غلام محمود ڈوگر پنجاب حکومت کے اگلے حکم تک اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے اور وہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو رپورٹ نہیں کریں گے۔”