اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )یف آئی اے نے اپنی ملک گیر تحقیقات کا آغاز کیا – ایک دن پہلے شروع کیا گیا – پی ٹی آئی کی جانب سے "ممنوعہ” ذرائع سے فنڈز کے استعمال کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اس فیصلے کے بعد کہ پارٹی نے غیر قانونی عطیات حاصل کیے تھے۔ .
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور کراچی سمیت پاکستان کے بڑے شہروں میں ایک ساتھ مجموعی طور پر چھ انکوائریاں کھولی گئی ہیں۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق 13 اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں یہ رقوم منتقل کی گئیں، ایجنسی نے ان بینکوں کو نوٹس جاری کر دیے ہیں جن کے تحت یہ اکاؤنٹس کام کر رہے ہیں۔
عدالتوں نے ان بینکوں کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ ان بینک اکاؤنٹس کی مکمل تفصیلات ایف آئی اے کو جمع کرائیں تاکہ انکوائری ٹیموں کو تحقیقات میں مدد مل سکے۔
تحقیقات پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر کی جانب سے لکھے گئے خط پر شروع کی گئی تھی، جس میں پی ٹی آئی کے خلاف جونیئر ملازمین کے نام پر کھولے گئے اکاؤنٹس کے ذریعے فنڈز لینے کی تحقیقات کی درخواست کی گئی تھی ۔
تحقیقاتی ادارے نے سابق سپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر اور پنجاب کے وزیر میاں محمود الرشید سمیت دیگر کو بھی طلب کر لیا۔
ایک روز قبل ایف آئی اے نے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کے چار ملازمین کو منی لانڈرنگ اور ان فنڈز میں غبن کی تحقیقات کے لیے بلایا تھا اور ان ملازمین کے بیانات قلمبند کیے گئے تھے۔