پراسیکیوٹر راجہ رضوان نے شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا
اس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سرٹیفکیٹ شریک ملزم کا نہیں بلکہ اس کا ریفرنس دیا گیا ہے، ایسے کیسز میں دیگر کیسز کو اکٹھا کیا جاتا ہے، ہم سے بہت غلطیاں ہوئی ہیں، ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔
سماعت کے دوران شاہ محمود قریشی کے وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے میرے موکل کی ضمانت مسترد کردی، ٹرائل کورٹ کی جانب سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد یہ ہائی کورٹ میں ضمانت کی پہلی درخواست ہے، ہم نے دستاویز کی فوٹو کاپی منسلک کردی ہے۔ کیونکہ ہمیں اصل کاپی فراہم کی گئی تھی۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت پر ایف آئی اے کا اعتراض مسترد کردیا اور چیف جسٹس نے کہا اعتراض دور کریں، کیس کا ریکارڈ پیش کریں اور دلائل دیں۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ کچھ وقت دیا جائے تو ریکارڈ پیش کر دیں گے، جس پر عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔