ارډدوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان نے مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں کے ساتھ 1 بلین ڈالر کے قرض کے لیے تمام شرائط و ضوابط کو حتمی شکل دے دی ہے، جو ملک کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک اہم کوشش کو پورا کرے گا۔.
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے دوران ایک انٹرویو میں قرض کے معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرض 6 سے 7 فیصد سود کی بنیاد پر دیا گیا ہے۔.
انہوں نے کہا کہ معاہدے میں دو طرفہ قرض اور دوسری تجارتی فنانسنگ کی سہولت شامل ہے اور یہ دونوں معاہدے ایک سال کے لیے قلیل مدتی ہیں۔.
پاکستان کو یہ قرض اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد کے ماضی میں اعلان کردہ ایک وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے، جسے مشرق وسطیٰ کے کمرشل بینکوں سے 4 بلین ڈالر ملنا ہے۔.
انٹرویو کے دوران وفاقی وزیر نے پاکستان کی معاشی صورتحال میں مزید بہتری کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی کے ساتھ ریٹنگ کو بہتر بنانے کی کوششوں پر روشنی ڈالی جس کے تحت بی ریٹنگ حاصل کی جاسکتی ہے۔.
محمد اورنگزیب نے اس سلسلے میں کہا کہ جون میں مالی سال ختم ہونے سے پہلے میں چاہوں گا کہ ہم اس عہدے کو حاصل کرنے کے لیے چند اقدامات کریں۔.
واضح رہے کہ پاکستان نے ستمبر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 7 بلین ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے معاہدے پر دستخط کیے تھے اور اس کے تحت پہلا جائزہ فروری 2025 کے آخر میں طے کیا گیا ہے اور وفاقی وزیر خزانہ اس حوالے سے پر امید ہیں۔
وفاقی حکومت نے گزشتہ سال اکتوبر میں آئی ایم ایف سے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقدامات کے لیے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی ٹرسٹ (RST) سے 1 بلین ڈالر کے اضافی قرض کی درخواست کی تھی۔.
موسمیاتی تبدیلی کے لیے آئی ایم ایف سے 1 بلین ڈالر کے قرض کی وصولی کے لیے آئی ایم ایف کے اگلے مشن میں مذاکرات آگے بڑھنے کا امکان ہے۔.
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہم اگلے 6 سے 9 ماہ کے دوران اس سلسلے میں فنڈز حاصل کر سکیں گے۔.