پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق اور زخمی مزدور تربت میں تعمیراتی کام سے وابستہ تھے۔پولیس نے جائے حادثہ پر پہنچ کر واقعہ کی تفتیش شروع کر دی ہے اور ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ تربت فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت رضوان، شہباز، وسیم، شفیق احمد، محمد نعیم اور سکندر کے نام سے ہوئی جب کہ زخمیوں میں غلام مصطفیٰ اور توحید شامل ہیں۔
جاں بحق ہونے والے 6 افراد میں سے 4 کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا، مرنے والوں میں 2 بہن بھائی، ایک کزن اور ایک چچا شامل ہیں۔نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے تربت میں فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس بلوچستان سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تربت واقعہ قابل مذمت ہے، بے گناہ مزدوروں کے قتل پر گہرا دکھ ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے کارکنوں کے قتل کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر کے رپورٹ فوری پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔