ارد و ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانیہ اور دیگر 27 ممالک نے غزہ میں جنگ کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں کے شہریوں کی تکالیف نئی سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں بھوک سے مرنے والے بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ایک مشترکہ بیان میں ان ممالک نے اسرائیل کی امداد کی ترسیل کے طریقہ کار کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ امداد کی سست ترسیل اور پانی اور خوراک فراہم کرنے کے لیے مدد مانگنے والے شہریوں کا غیر انسانی قتل ہے۔غزہ کی حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے کہا کہ ہفتے کے دوران 100 سے زائد فلسطینی خوراک کے انتظار میں اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک ہوئے اور 19 افراد بھوک سے متعلق بیماریوں سے ہلاک ہوئے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس بیان میں غزہ میں اسرائیل کی جنگی حکمت عملی کی شدید مذمت کی گئی ہے جو گزشتہ 21 ماہ سے حماس کے ساتھ جاری ہے۔
بیان پر دستخط کرنے والے ممالک کے وزرائے خارجہ میں برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، فرانس، اٹلی، جاپان، نیوزی لینڈ اور سوئٹزرلینڈ شامل ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ کا فوری خاتمہ ضروری ہے اور خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ میں شہریوں کی تکالیف نئی سطح پر پہنچ گئی ہیں۔اسرائیلی حکومت کا امداد کی ترسیل کا طریقہ خطرناک ہے، یہ عدم استحکام کو ہوا دیتا ہے اور غزہ کے لوگوں کو غیر انسانی بنا دیتا ہے۔28 ممالک کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم امداد کی سست ترسیل اور بچوں سمیت شہریوں کے غیر انسانی قتل کی مذمت کرتے ہیں، جو پانی اور خوراک کی بنیادی ضروریات کے لیے مدد طلب کر رہے ہیں۔”. یہ ایک دل دہلا دینے والی حقیقت ہے کہ 800 سے زائد فلسطینی امداد تک رسائی کی کوشش میں شہید ہوئے۔برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بعد میں ہاؤس آف کامنز میں کہا کہ غزہ میں بھوک سے مرنے والے بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔