اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) چین نے دسمبر 2022 میں اپنا پہلا مقامی مسافر طیارہ تیار کر لیا تھا، لیکن اس کی پہلی تجارتی پرواز 28 مئی کو اڑی تھی۔
کان کنوں کے ساتھ دہائیوں پر محیط دشمنی میں چین کے لیے یہ ایک واٹرشیڈ لمحہ تھا۔
چین کو توقع ہے کہ C919 مسافر طیارہ بوئنگ 737 میکس اور ایئربس A320 جیسے غیر ملکی ماڈلز کی بالادستی کو چیلنج کرے گا۔چینی میڈیا کے مطابق پہلا مسافر طیارہ چین کو غیر ملکی ٹیکنالوجی پر انحصار ختم کرنے میں مدد دے گا۔چینی حکومت کو توقع ہے کہ مستقبل میں زیادہ تر مسافر مقامی طور پر تیار کردہ ہوائی جہاز پر سفر کرنے کو ترجیح دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں
چین کاخلائی اسٹیشن پر آکسیجن کی مطلوبہ مقدار کا 100 فیصد پیدا کرنے کا دعویٰ
یہ طیارہ چائنا ایسٹرن ایئر لائن کی پرواز ایم یو 9191 کے لیے استعمال کیا گیا تھا جو 130 مسافروں کے ساتھ شنگھائی ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی تھی۔یہ طیارہ چینی سرکاری کمرشل ایئرکرافٹ کارپوریشن آف چائنا (COMAC) نے تیار کیا ہے، لیکن فی الحال اس کے زیادہ تر پرزے بشمول انجن، بیرون ملک سے منگوائے جاتے ہیں۔
29 مئی سے، ہوائی جہاز شنگھائی اور چینگدو کے درمیان پروازوں کے لیے ایئر لائن کے ذریعے استعمال کیا جائے گا۔یہ طیارہ کل 164 مسافروں کو لے جا سکتا ہے اور اسے دسمبر 2022 میں چائنا ایسٹرن ایئر لائنز کے حوالے کیا گیا تھا۔اس طیارے پر کافی عرصے سے کام جاری ہے اور اس کی پہلی آزمائشی پرواز 2017 میں کی گئی تھی، جبکہ فروخت کا پہلا معاہدہ اپریل 2022 میں ہوا تھا۔