اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )موجودہ دور میں اکثر لوگوں کی پسندیدہ غذائیں انہیں جگر کے امراض کا شکار بنا رہی ہیں۔فیٹی لیور کی بیماری ایک دائمی حالت ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی
غیر الکوحل فیٹی لیور ڈیزیز کی اصطلاح عام طور پر اس بیماری کے لیے استعمال ہوتی ہے اور یہ جگر کی بیماری کی سب سے عام قسم ہے۔اس بیماری کے دوران جگر میں بہت زیادہ چربی جمع ہونے لگتی ہے اور اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو اس کے افعال رک جاتے ہیں۔جگر کی یہ بیماری میٹابولک امراض جیسے ٹائپ ٹو ذیابیطس اور موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
جگر کی چکنائی کے دماغ پر منفی اثرات
صحت مند جگر میں چکنائی بہت کم ہوتی ہے اور اس میں معمولی اضافہ بھی بیماری سمجھا جاتا ہے۔ویسے تو شراب کی تھوڑی مقدار بھی جگر کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے لیکن کچھ عام غذاؤں کا استعمال بھی اس مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
چینی کا زیادہ استعمال
بہت زیادہ چینی کھانے سے جگر کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، کیونکہ اس عضو کا کام چینی کو چربی میں تبدیل کرنا ہے۔اگر آپ بہت زیادہ چینی کھاتے ہیں تو جگر بہت زیادہ چربی بنانا شروع کر دیتا ہے جو اس کے ارد گرد جمع ہو جاتی ہے۔
زیادہ چکنائی والے کھانے
زیادہ چکنائی والی غذائیں کھانے سے بھی فیٹی لیور کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔زیادہ چکنائی والی غذاؤں کا استعمال جگر کے کام کو متاثر کرتا ہے اور آہستہ آہستہ سوزش کا باعث بنتا ہے، جس سے عضو کو نقصان پہنچتا ہے۔
مزید پڑھیں
دنیا میں پہلی بار مشین سے انسان میں جگر کی پیوند کاری
نمکین غذائیں
زیادہ نمک والی غذا وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے اور یہ فیٹی جگر کی بیماری کی ایک عام وجہ ہے۔
فاسٹ فوڈ
فاسٹ فوڈ میں چینی، نمک اور چکنائی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور ان تینوں کے اثرات اوپر بیان کیے جا چکے ہیں۔
یعنی فاسٹ فوڈ جگر پر چربی کے جمع ہونے کی شرح کو بڑھاتا ہے۔
بہت زیادہ سرخ گوشت کا استعمال
سرخ گوشت میں چکنائی کافی زیادہ ہوتی ہے اور اس کا بہت زیادہ استعمال جگر کے گرد چربی جمع کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
سفید ڈبل روٹی اور چاول
سفید روٹی اور چاول پر بہت زیادہ عمل کیا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں فائبر کا مواد کم ہوتا ہے۔
ان میں فائبر کی مقدار کم ہونے کی وجہ سے انہیں کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے اور جگر کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔