اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) رمضان کے کھانے جو دن بھر توانائی برقرار رکھتے ہیں رمضان المبارک میں روزے کی حالت میں خود کو توانا رکھنے کے لیے اگر سحری میں ’’سپر فوڈز‘‘ کھائے جائیں تو شام تک جسم میں توانائی برقرار رہتی ہے۔
رمضان کے پورے دن بھوک نہ لگنے اور توانائی برقرار رکھنے کے لیے ماہر غذائیت کی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں، ہم نے چند غذائی ماہرین سے بات کی اور ہم ان کی رائے آپ کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔ماہرین کا مشورہ ہے کہ روزہ دار انرجی ڈرنکس سے یکسر پرہیز کریں، تلی ہوئی غذائیں کم سے کم کریں یا اگر وہ دن بھر توانا رہنا چاہتے ہیں تو ان کھانوں کو بہت کم تیل میں پکائیں
سالمن مچھلی
سالمن مچھلی اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، میگنیشیم، پوٹاشیم، سیلینیم اور وٹامن بی 12 سے بھرپور ہوتی ہے جو جسم کو امراض قلب اور الزائمر جیسی خطرناک بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔ماہر غذائیت ریما کلینر کا کہنا ہے کہ سالمن وٹامن ڈی کے چند قدرتی ذرائع میں سے ایک ہے، جو انسانی جسم کو تھکاوٹ سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔
براؤن چاول
ماہر غذائیت فریڈا ہارگو کا کہنا ہے کہ براؤن چاول ایک شاندار کھانا ہے۔ میگنیشیم دن بھر توانائی حاصل کرنے کے لیے بہت ضروری ہے جو کہ براؤن چاول میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ جسم کو کاربوہائیڈریٹ اور پروٹین سے توانائی پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے۔جس سے سارا دن بھوکے رہنے کے باوجود جسم کو بھرپور توانائی ملتی رہتی ہے۔
ایوکاڈو
ایوکاڈو فائبر اور صحت مند چکنائیوں سے بھرا پھل ہے جو سادہ کاربوہائیڈریٹس کے مقابلے میں تھوڑا زیادہ آہستہ ہضم ہوتا ہے، اس طرح جسم کو دیرپا توانائی ملتی ہے۔
پالک
توانائی اور چستی کے لیے سب سے اہم آئرن پالک میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہ تھکاوٹ کو کم کرتا ہے اور ایک شخص کو دن بھر توانائی بخشتا ہے اور وہ معمول کی زندگی گزار سکتا ہے۔
پھلیاں اور خشک میوہ جات
پھلیاں اور خشک میوہ جات بھی توانائی کا ذریعہ ہیں۔ ان میں فائبر زیادہ ہوتا ہے جو انسولین کے خلاف مزاحمت کو کم کرتا ہے اور جسم میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے۔ خیال رہے کہ شوگر کی زیادہ اور کم مقدار تھکاوٹ اور کمزوری کا باعث بن سکتی ہے۔
دالیں
پالک کی طرح دالیں بھی آئرن سے بھرپور ہوتی ہیں۔ آئرن جسم کو مضبوط اور صحت مند رکھتا ہے۔ یہ کمزوری اور تھکاوٹ کی علامات کو دور کرتا ہے۔
انڈے
زردی سمیت پورے انڈے کو ابالنا توانائی بڑھانے کے بہترین اختیارات میں سے ایک ہے۔ یہ توانائی کا ذریعہ ہے اور خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے۔
چینی کینڈی
ماہرین غذائیت میٹھے آلو کو دیرپا توانائی کا ذریعہ قرار دیتے ہیں کیونکہ ان میں وٹامن اے اور سی کے ساتھ ساتھ فائبر اور پیچیدہ کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں جو قوت مدافعت کو بھی بڑھاتے ہیں۔
چنے
ماہر غذائیت ڈاکٹر چیلسی ایلکن کا کہنا ہے کہ آدھا کپ چنے کھانے سے جسم کو 15 گرام پروٹین کے ساتھ ساتھ مونو سیچوریٹڈ فیٹس بھی حاصل ہوتی ہیں جو کہ دل کی صحت کے لیے اہم ہیں۔ چنے کو سلاد میں شامل کیا جا سکتا ہے اور بھوننے کے بعد ٹوسٹ کی جگہ لے سکتا ہے۔
پنیر اور دہی
ایک کپ کاٹیج پنیر میں 25 گرام پروٹین ہوتا ہے، جبکہ 6 اونس دہی میں 18 گرام پروٹین ہوتا ہے۔ اس کے آرام دہ اثرات صبح اور دوپہر کے وقت استعمال کرنے پر انڈوں کے اثرات سے ملتے جلتے ہیں۔ یہ جسم کے لیے بہت مفید اور کارآمد ہے۔
پھل
کوئی بھی موسمی پھل انسانی جسم کے لیے بہت مفید ہے۔ یہ قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے اور جسم کو صحت مند اور توانا رکھتا ہے۔ سحر اور افطار میں پھلوں کا استعمال آپ کو تھکاوٹ کے بغیر دن بھر متحرک رکھتا ہے۔