اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیل اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کی سرکردہ تنظیم اسلامی جہاد کے درمیان 5 روز تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا۔
مصر نے اعلان کیا ہے کہ اسلامی جہاد اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی طے پا گئی ہے جس کے تحت فریقین شہریوں کو نشانہ بنانے، مکانات مسمار کرنے اور اشتعال انگیزی سے گریز کریں گے۔
اسلامی جہاد کے ترجمان داد شہاب نے جنگ بندی معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم مصر کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کو تسلیم کرتے ہیں اور جب تک غاصب اسرائیل اس معاہدے کی پاسداری کرتا رہے گا، ہم اس معاہدے سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں
اسرائیلی بمباری سےخوفزدہ 4 سالہ فلسطینی بچہ انتقال کر گیا
اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے مصر کی کوششوں پر صدر عبدالفتاح السیسی کا شکریہ ادا کیا جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ خاموشی کا مقابلہ خاموشی سے کیا جائے گا اور اگر اسرائیل پر حملہ یا دھمکی دی گئی تو وہ اپنے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔
جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے وائٹ ہاس کے پریس سیکرٹری نے مصر کی امن کوششوں کی تعریف کی اور اہم کردار ادا کرنے پر قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا شکریہ ادا کیا۔مصر کے ساتھ ساتھ قطر نے بھی اسرائیلی فوج اور اسلامی جہاد کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے میں اہم کردار ادا کیا۔
اسلامی جہاد اور اسرائیلی فوج کے درمیان حالیہ جھڑپ 2021 میں 10 روزہ جنگ کے بعد سب سے بڑی تھی۔حالیہ جھڑپ میں ایران کے حمایت یافتہ اسلامی جہاد کے 6 کمانڈروں سمیت 30 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے جب کہ غزہ سے راکٹ حملوں میں ایک خاتون سمیت 3 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔